تشریح:
۱؎: اس سے یہی ثابت ہوتا ہے کہ نمازِ تراویح گیارہ رکعت ہے، اور تہجد اور تراویح دونوں ایک ہی چیز ہے۔
۲؎: یہاں نہی (ممانعت) مقصود نہیں ہے بلکہ مقصود نماز کی تعریف کرنا ہے۔
۳؎: ’’دل نہیں سوتا‘‘ کا مطلب ہے کہ آپ کا وضو نہیں ٹوٹتا تھا، کیونکہ دل بیدار رہتا تھا، یہ نبی اکرم ﷺ کے خصائص میں سے ہے، اس حدیث سے معلوم ہوا کہ جس شخص کو رات کے آخری حصہ میں اپنے اٹھ جانے کا یقین ہو اسے چاہئے کہ وتر عشاء کے ساتھ نہ پڑھے، تہجد کے آخر میں پڑھے۔