تشریح:
۱؎: یعنی تکبیر تحریمہ کے ساتھ پانچ، یعنی پہلی میں چار زائد تکبیریں۔
۲؎: یہ کل سات تکبیریں زائد ہوئیں اس کی سند ابن مسعود رضی اللہ عنہ تک صحیح ہے، لیکن یہ موقوف ہے خود آپ ﷺ کا عمل بارہ زوائد تکبیرات پر تھا، ولنا المرفوع۔
نوٹ: (سند میں کثیر ضعیف راوی ہیں، لیکن شواہد کی بناء پر یہ حدیث صحیح ہے، دیکھئے: صحیح أبی داود ۱۰۴۵-۱۰۴۶، والعیدین ۲۶/۹۸۹)