موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
جامع الترمذي: أَبْوَابُ الصَّوْمِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الصَّوْمِ عَنِ الْمَيِّتِ)
حکم : صحیح
735 . حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ الأَشَجُّ، حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ، عَنْ الأَعْمَشِ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ كُهَيْلٍ، وَمُسْلِمٍ الْبَطِينِ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، وَعَطَاءِ، وَمُجَاهِدٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: جَاءَتْ امْرَأَةٌ إِلَى النَّبِيِّ ﷺ فَقَالَتْ: إِنَّ أُخْتِي مَاتَتْ وَعَلَيْهَا صَوْمُ شَهْرَيْنِ مُتَتَابِعَيْنِ، قَالَ:"أَرَأَيْتِ لَوْ كَانَ عَلَى أُخْتِكِ دَيْنٌ أَكُنْتِ تَقْضِينَهُ" قَالَتْ: نَعَمْ، قَالَ:"فَحَقُّ اللهِ أَحَقُّ". قَالَ: وَفِي الْبَاب عَنْ بُرَيْدَةَ وَابْنِ عُمَرَ وَعَائِشَةَ.
جامع ترمذی:
كتاب: روزے کے احکام ومسائل
(باب: میت کی طرف سے روزہ رکھنے کا بیان
)مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)
735. عبداللہ بن عباس ؓ کہتے ہیں کہ ایک عورت نے نبی اکرم ﷺ کے پاس آ کرکہا: میری بہن مر گئی ہے۔ اس پر مسلسل دو ماہ کے روزے تھے۔ بتائیے میں کیا کروں؟ آپ نے فرمایا: ’’ذرا بتا ؤ اگر تمہاری بہن پر قرض ہوتا تو کیا تم اسے ادا کرتیں؟‘‘ اس نے کہا : ہاں (ادا کرتی)، آپ نے فرمایا: ’’تو اللہ کا حق اس سے بھی بڑا ہے‘‘۱؎۔امام ترمذی کہتے ہیں: اس باب میں بریدہ، ابن عمر اور عائشہ ؓ سے بھی احادیث آئی ہیں۔