تشریح:
۱؎: یہ توجیہ حدیث ((إنَّمَا الْمَاءُ مِنْ الْمَاءِ)) ’’انزال ہونے پر غسل واجب ہے‘‘ کی ایک دوسری توجیہ ہے، یعنی خواب میں ہم بستری دیکھے اور کپڑے میں منی دیکھے تب غسل واجب ہے ورنہ نہیں، مگر بقول علامہ البانی: ابن عباس رضی اللہ عنہما کا یہ قول بھی بغیر ’’فِي الاِحتِلَامِ‘‘ کے ہے، یہ لفظ ان کے قول سے بھی ثابت نہیں ہے کیونکہ یہ سند ضعیف ہے، اور ((إنَّمَا الْمَاءُ مِنْ الْمَاءِ)) شواہد کی بنا پر صحیح ہے۔ نوٹ: (سند میں شریک بن عبداللہ القاضی ضعیف ہیں، اور یہ موقوف ہے، لیکن اصل حدیث ((إنَّمَا الْمَاءُ مِنْ الْمَاءِ)) مرفوعا صحیح ہے، جیسا کہ اوپر گزرا، اور مؤلف نے باب میں وارد احادیث کا ذکر کیا، لیکن مرفوع میں ’’فِي الاِحتِلَامِ‘‘ کا لفظ نہیں ہے)