قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْأَطْعِمَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الأَكْلِ فِي آنِيَةِ الْكُفَّارِ​)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

1797 .   حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عِيسَى بْنِ يَزِيدَ الْبَغْدَادِيُّ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ الْعَيْشِيُّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ أَيُّوبَ وَقَتَادَةَ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَبِي أَسْمَاءَ الرَّحَبِيِّ عَنْ أَبِي ثَعْلَبَةَ الْخُشَنِيِّ أَنَّهُ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا بِأَرْضِ أَهْلِ الْكِتَابِ فَنَطْبُخُ فِي قُدُورِهِمْ وَنَشْرَبُ فِي آنِيَتِهِمْ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنْ لَمْ تَجِدُوا غَيْرَهَا فَارْحَضُوهَا بِالْمَاءِ ثُمَّ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا بِأَرْضِ صَيْدٍ فَكَيْفَ نَصْنَعُ قَالَ إِذَا أَرْسَلْتَ كَلْبَكَ الْمُكَلَّبَ وَذَكَرْتَ اسْمَ اللَّهِ فَقَتَلَ فَكُلْ وَإِنْ كَانَ غَيْرَ مُكَلَّبٍ فَذُكِّيَ فَكُلْ وَإِذَا رَمَيْتَ بِسَهْمِكَ وَذَكَرْتَ اسْمَ اللَّهِ فَقَتَلَ فَكُلْ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ

جامع ترمذی:

كتاب: کھانے کے احکام ومسائل 

  (

باب: کفار ومشرکین کے برتنوں میں کھانے کا بیان​

)
 

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

1797.   ابوثعلبہ خشنی ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے سوال کیا : اللہ کے رسولﷺ!ہم لوگ اہل کتاب کی سرزمین میں رہتے ہیں، کیا ہم ان کی ہانڈیوں میں کھانا پکائیں اوران کے برتنوں میں پانی پئیں؟ تورسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اگرتمہیں اس کے علاوہ کوئی برتن نہ مل سکے تو اسے پانی سے دھولو‘‘، پھر انہوں نے پوچھا: اللہ کے رسولﷺ! ہم شکار والی سرزمین میں رہتے ہیں کیسے کریں؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’جب تم اپناسدھایا ہوا کتا روانہ کرواوراس پر بسم اللہ پڑھ لو پھروہ شکارمارڈالے تواسے کھاؤ،اوراگرکتا سدھایا ہوا نہ ہو اور شکار ذبح کر دیا جائے تو اسے کھاؤ اورجب تم تیرمارو اور اس پر بسم اللہ پڑھ لوپھراس سے شکارہوجائے تواسے کھاؤ‘‘۔امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔