قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

جامع الترمذي: أَبْوَابُ البِرِّ وَالصِّلَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي شَفَقَةِ الْمُسْلِمِ عَلَى الْمُسْلِمِ​)

حکم : ضعیف جداً

ترجمة الباب:

1929 .   حَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ أَحَدَكُمْ مِرْآةُ أَخِيهِ فَإِنْ رَأَى بِهِ أَذًى فَلْيُمِطْهُ عَنْهُ قَالَ أَبُو عِيسَى وَيَحْيَى بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ ضَعَّفَهُ شُعْبَةُ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أَنَسٍ

جامع ترمذی:

كتاب: نیکی اورصلہ رحمی کے بیان میں 

  (

باب: ایک مسلمان کا دوسرے مسلمان پر شفقت کابیان​

)
 

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

1929.   ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’تم میں سے ہرآدمی اپنے بھائی کے لیے آئینہ ہے، اگروہ اپنے بھائی کے اندرکوئی عیب دیکھے تو اسے (اطلاع کے ذریعہ) دورکردے '۔ امام ترمذی کہتے ہیں:۱۔ شعبہ نے یحیی بن عبیداللہ کو ضعیف کہا ہے۔۲۔ اس باب میں انس ؓ سے بھی روایت ہے۔