تشریح:
وضاحت:
۱؎: بخل نہ کرو ورنہ اللہ تعالیٰ برکت ختم کردے گا۔
۲؎: اس حدیث سے معلوم ہواکہ مال کے ختم ہوجانے کے ڈر سے صدقہ خیرات نہ کرنا منع ہے، کیوں کہ صدقہ وخیرات نہ کرنا ایک اہم سبب ہے جس سے برکت کا سلسلہ بند ہوجاتا ہے، اس لیے کہ رب العالمین خرچ کرنے اور صدقہ دینے پر بے شمار ثواب اور برکت سے نوازتاہے، مگر شوہر کی کمائی میں سے صدقہ اس کی اجازت ہی سے کی جاسکتی ہے جیسا کہ دیگر احادیث میں اس کی صراحت آئی ہے۔
۳؎: یعنی ابن ابی ملیکہ اور اسماء بنت ابی بکر کے درمیان عباد بن عبداللہ بن زبیر کا اضافہ ہے۔
الحکم التفصیلی:
(قلت: إسناده صحيح على شرط البخاري. وقد أخرجه هو ومسلم
بأسانيد أخر. وصححه الترمذي) .
إسناده: حدثنا مسدد: ثنا إسماعيل: أخبرنا أيوب: ثنا عبد الله بن أبي
مُلَيْكَة: حدثتني أسماء بنت أبي بكر.
قلت: وهذا إسناد صحيح على شرط البخاري؛ وقد أخرجه بإسناد آخر كما
يأتي.
والحديث أخرجه أحمد (6/344) : ثنا سفيان بن عيينة عن أيوب... به.
وأخرجه الترمذي (1961) من طريق أخرى عن أيوب... به، وقال:
" حديث حسن صحيح ".
وخالفه ابن جريج؛ فقال: أخبرني ابن أبي مليكة أن عَبَّاد بن عبد الله بن
الزبير أخبره عن أسماء... به نحوه: أخرجه مسلم (3/92- 93) ، والنسائي
(355) .
ثم أخرجه مسلم من طريقين آخرين عن أسماء:
أحدهما: عند النسائي والبخاري (3/233 و 5/166) .
وهما: عند أحمد (6/354) .