موضوعات
|
شجرۂ موضوعات |
|
ایمان (21675) |
|
اقوام سابقہ (2925) |
|
سیرت (18010) |
|
قرآن (6272) |
|
اخلاق و آداب (9764) |
|
عبادات (51492) |
|
کھانے پینے کے آداب و احکام (4155) |
|
لباس اور زینت کے مسائل (3633) |
|
نجی اور شخصی احوال ومعاملات (6547) |
|
معاملات (9225) |
|
عدالتی احکام و فیصلے (3431) |
|
جرائم و عقوبات (5046) |
|
جہاد (5356) |
|
علم (9423) |
|
نیک لوگوں سے اللہ کے لیے محبت کرنا |
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
جامع الترمذي: أَبْوَابُ الطِّبِّ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي التَّدَاوِي بِالْعَسَلِ)
حکم : صحیح
2082 . حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَبِي المُتَوَكِّلِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ قَالَ: جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: إِنَّ أَخِي اسْتَطْلَقَ بَطْنُهُ، فَقَالَ: «اسْقِهِ عَسَلًا» فَسَقَاهُ ثُمَّ جَاءَ فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، قَدْ سَقَيْتُهُ عَسَلًا فَلَمْ يَزِدْهُ إِلَّا اسْتِطْلَاقًا، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «اسْقِهِ عَسَلًا» فَسَقَاهُ ثُمَّ جَاءَهُ فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، قَدْ سَقَيْتُهُ عَسَلًا فَلَمْ يَزِدْهُ إِلَّا اسْتِطْلَاقًا، قَالَ: فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «صَدَقَ اللَّهُ وَكَذَبَ بَطْنُ أَخِيكَ، اسْقِهِ عَسَلًا» فَسَقَاهُ عَسَلًا فَبَرَأَ: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ
جامع ترمذی:
كتاب: طب (علاج ومعالجہ) کے احکام ومسائل
باب: شہدسے علاج کابیان
)مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)
2082. ابوسعید خدری ؓ کہتے ہیں: نبی اکرم ﷺ کے پاس ایک آدمی نے آکرعرض کیا : میرے بھائی کو دست آ رہاہے ، آپﷺ نے فرمایا: ’’اسے شہدپلاؤ‘‘، چنانچہ اس نے اسے پلا یا، پھر آیا اورعرض کیا: اللہ کے رسولﷺ! میں نے اسے شہدپلایا لیکن اس سے دست میں اوراضافہ ہوگیاہے، رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’اسے شہدپلاؤ، اس نے اسے شہد پلایا، پھرآپﷺ کے پاس آیا اورعرض کیا: اللہ کے رسولﷺ! میں نے اسے شہدپلایا لیکن اس سے دست میں اوراضافہ ہوگیا ہے، ابوسعید خدری کہتے ہیں: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ (اپنے قول میں) سچاہے، اورتمہارے بھائی کا پیٹ جھوٹا ہے، اس کو شہدپلاؤ‘‘، چنانچہ اس نے شہد پلایا تو (اس بار) اچھاہوگیا۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔