تشریح:
وضاحت:
۱؎: اس حدیث میں دلیل ہے کہ اگرکوئی مسلمان خواب میں اپنے کسی مرے ہوئے مسلمان بھائی کے جسم پرسفید کپڑا دیکھے تو یہ اس کے حسن حال کی پیشین گوئی ہے کہ وہ جنتی ہے ، ورقہ بن نوفل خدیجہ رضی اللہ عنہا کے چچیرے بھائی تھے انہو ں نے آپ ﷺ کا حال سن کرآپ کی رسالت کی تصدیق کی تھی اورکہا تھا کہ جوفرشتہ تمہارے پاس آتا ہے وہ ناموس اکبرہے، اپنے بڑھاپے پرافسوس کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگرمیں زندہ رہا تواس وقت آپ کا ساتھ ضروردوں گا جس وقت آپ کی قوم آپ کوگھرسے نکال دے گی۔
نوٹ: (سند میں عثمان بن عبد الرحمن متروک الحدیث راوی ہے، خود متن سے بھی اس حدیث کا منکر ہونا واضح ہے)