قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

جامع الترمذي: أَبْوَابُ صِفَةِ الْقِيَامَةِ وَالرَّقَائِقِ وَالْوَرَعِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابٌ مِنْهُ​ دُخُولِ سَبعِینَ اَلف بِغَیرِ حِسَابِِ وَبَعض مَن یُّشَفَّعُ لَهُ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

2438 .   حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَقِيقٍ قَالَ كُنْتُ مَعَ رَهْطٍ بِإِيلِيَاءَ فَقَالَ رَجُلٌ مِنْهُمْ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ يَدْخُلُ الْجَنَّةَ بِشَفَاعَةِ رَجُلٍ مِنْ أُمَّتِي أَكْثَرُ مِنْ بَنِي تَمِيمٍ قِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ سِوَاكَ قَالَ سِوَايَ فَلَمَّا قَامَ قُلْتُ مَنْ هَذَا قَالُوا هَذَا ابْنُ أَبِي الْجَذْعَاءِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ وَابْنُ أَبِي الْجَذْعَاءِ هُوَ عَبْدُ اللَّهِ وَإِنَّمَا يُعْرَفُ لَهُ هَذَا الْحَدِيثُ الْوَاحِدُ

جامع ترمذی:

كتاب: احوال قیامت ،رقت قلب اورورع کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب: ستر ہزار مسلمان بلاحساب کتاب اور مزید لوگ شفاعت سے داخل جنت ہوں گے​

)
 

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

2438.   عبداللہ بن شقیق کہتے ہیں: میں ایلیاء میں ایک جماعت کے ساتھ تھا، ان میں سے ایک آدمی نے کہا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا ہے: ’’میری امت کے ایک فرد کی شفاعت سے قبیلہء بنی تمیم کی تعداد سے بھی زیادہ لوگ جنت میں داخل ہوں گے‘‘، کسی نے عرض کیا: اللہ کے رسول! کیا وہ شخص آپ کے علاوہ ہوگا؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’ہاں، میرے علاوہ ہوگا‘‘، پھرجب وہ (راوی حدیث) کھڑے ہوئے تو میں نے پوچھا: یہ کون ہیں؟ لوگوں نے کہا یہ ابن ابی جذعاء ؓ ہیں۔امام ترمذی کہتے ہیں ۱۔ یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے۔۲۔ ابن ابی الجذعاء ؓ کانام عبداللہ ہے، ان سے صرف یہی ایک حدیث مشہور ہے۔