قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

جامع الترمذي: أَبْوَابُ صِفَةِ الْجَنَّةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي صِفَةِ شَجَرِ الْجَنَّةِ​)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

2524 .   حَدَّثَنَا عَبَّاسٌ الدُّورِيُّ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى عَنْ شَيْبَانَ عَنْ فِرَاسٍ عَنْ عَطِيَّةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فِي الْجَنَّةِ شَجَرَةٌ يَسِيرُ الرَّاكِبُ فِي ظِلِّهَا مِائَةَ عَامٍ لَا يَقْطَعُهَا وَقَالَ ذَلِكَ الظِّلُّ الْمَمْدُودُ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ مَنْ حَدِيثِ أَبِي سَعِيدٍ

جامع ترمذی:

كتاب: جنت کاوصف اور اس کی نعمتوں کاتذکرہ 

  (

باب: جنت کے درختوں کابیان​

)
 

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

2524.   ابوسعید خدری ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ’’جنت میں ایسے درخت ہیں کہ سوار ان کے سایہ میں سوبرس تک چلتا رہے پھر بھی ان کا سایہ ختم نہ ہوگا‘‘،نیز آپ نے فرمایا: ’’یہی ظل ممدود ہے (یعنی جس کا ذکر قرآن میں ہے)‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ابوسعید خدری ؓ کی روایت سے یہ حدیث حسن غریب ہے۔