تشریح:
وضاحت:
۱؎: مشہور قراء ت ﴿فَرَوحٌ﴾ (راء پر فتحہ کے ساتھ) ہے ، یعقوب کی قراء ت راء کے ضمہ کے ساتھ ہے، فتحہ کی صورت میں معنی ہے (اسے تو راحت ہے اورغذائیں ہیں اور آرام والی جنت ہے) اورضمہ کی صورت میں معنی ہوگا: ﴿اس کی روح پھولوں اورآرام والی جنت میں نکل کر جائیگی) (الواقعہ : ۸۹)۔