قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

جامع الترمذي: أَبْوَابُ الدَّعَوَاتِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابٌ مِنهُ فِی قِرَاءَۃِ سُورَةُ الکَافِرُونَ وَالسَّجدَةِ وَالمُلکِ وَالزُّمرِ وَبَنِی اِسرَائِیلَ وَالمُسبحات)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

3403 .   حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ قَالَ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ رَجُلٍ عَنْ فَرْوَةَ بْنِ نَوْفَلٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ عَلِّمْنِي شَيْئًا أَقُولُهُ إِذَا أَوَيْتُ إِلَى فِرَاشِي قَالَ اقْرَأْ قُلْ يَا أَيُّهَا الْكَافِرُونَ فَإِنَّهَا بَرَاءَةٌ مِنْ الشِّرْكِ قَالَ شُعْبَةُ أَحْيَانًا يَقُولُ مَرَّةً وَأَحْيَانًا لَا يَقُولُهَا .

جامع ترمذی:

كتاب: مسنون ادعیہ واذکار کے بیان میں 

  (

باب: سورہ کافرون‘سجدہ‘ملک زمر‘بنی اسرائیل اور مسبحات کا پڑھنا

)
 

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

3403.   فروہ بن نوفل ؓ ۱؎ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ کے پاس آ کرانہوں نے کہا: اور کہا: اللہ کے رسولﷺ! مجھے کوئی ایسی چیز بتایئے جسے میں جب اپنے بستر پر جانے لگوں تو پڑھ لیا کروں، آپﷺ نے فرمایا: ’’﴿قُلْ يَا أَيُّهَا الْكَافِرُونَ﴾ پڑھ لیا کرو، کیونکہ اس سورہ میں شرک سے برأۃ (نجات) ہے‘‘۔شعبہ کہتے ہیں: (ہمارے استاذ) ابواسحاق کبھی کہتے ہیں کہ سورہ ﴿قُلْ يَا أَيُّهَا الْكَافِرُونَ﴾ ایک بار پڑھ لیا کرو، اور کبھی ایک بار کا ذکر نہیں کرتے۔