Tarimdhi:
Chapters on Virtues
(Chapter: What Has Been Related About The Virtue Of The Prophet)
مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)
ترجمۃ الباب:
3605.
واثلہ بن اسقع ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اللہ نے ابراہیم ؑ کی اولاد میں سے اسماعیل ؑ کا انتخاب فرمایا۱؎ اور اسماعیل ؑ کی اولاد میں سے بنی کنانہ کا، اور بنی کنانہ میں سے قریش کا، اور قریش میں سے بنی ہاشم کا، اور بنی ہاشم میں سے میرا انتخاب فرمایا‘‘۔امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
تشریح:
وضاحت: ۱؎: صحیح مسلم میں اگلی حدیث کی طرح یہ ٹکڑا نہیں ہے، یہ محمد بن مصعب کی روایت سے ہے جو کثیرالغلط ہیں، اس لیے یہ ضعیف ہے، معنی کے لحاظ سے بھی یہ ٹکڑا صحیح نہیں ہے، اس سے دوسرے ان انبیاء کی نسب کی تنقیص لازم آتی ہے، جو اسحاق علیہ السلام کی نسل سے ہیں، اس کے بعد والے اجزاء میں اس طرح کی کوئی بات نہیں اس حدیث سے نبی کریم محمد بن عبداللہ عبدالمطلب کے سلسلہ نسب کے شروع سے اخیر تک اشرف نسب ہونے پر روشنی پڑتی ہے، نبی قوم کے اشرف نسب ہی میں مبعوث ہوتا ہے، تاکہ کسی کے لیے کسی بھی مرحلے میں اس کی اعلیٰ نسبی اس نبی پر ایمان لانے میں رکاوٹ نہ بن سکے، یہ بھی اللہ کی اپنے بندوں پر ایک طرح کی مہربانی ہی ہے کہ اس کے اپنے وقت کے نبی پر ایمان لانے میں کوئی ادنیٰ سے ادنیٰ سی بات رکاوٹ نہ بن سکے، فَالْحَمْدُلِلّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم۔ نوٹ: (پہلا فقرہ إِنَّ اللهَ اصْطَفٰيٰ مِنْ وُلدِ إِبْرِاهِيم إِسْمَاعِيل کے علاوہ بقیہ حدیث صحیح ہے ،اس سند میں محمد بن مصعب صدوق کثیر الغلط راوی ہیں، اور آگے آنے والی حدیث میں یہ پہلا فقرہ نہیں ہے، اس لیے یہ ضعیف ہے، الصحیحة: ۳۰۲)
الحکم التفصیلی:
قال الألباني في "السلسلة الصحيحة" 1 / 547 :
أخرجه مسلم ( 7 / 58 ) و أبو يعلى في " مسنده " ( 355 / 2 ) و الخطيب
( 13 / 64 ) و ابن عساكر ( 17 / 353 / 1 ) من طريق الوليد بن مسلم : حدثنا
الأوزاعي عن أبي عمار شداد أنه سمع واثلة بن الأسقع يقول : سمعت رسول الله
صلى الله عليه وسلم يقول : فذكره .
و أخرجه أحمد ( 4 / 107 ) : حدثنا أبو المغيرة قال : حدثنا الأوزاعي قال :
حدثني أبو عمار به .
قلت : و هذه متابعة قوية من أبي المغيرة للوليد بن مسلم ، و إنما أخرجتها مع
إخراج مسلم لحديثه ، خشية أن يتعلق أحد بالوليد فيعل الحديث به لأنه كان يدلس
تدليس التسوية ، و هو لم يصرح بالتحديث بين الأوزاعي و أبي عمار ، فأمنا تدليسه
بهذه المتابعة .
و قد تابعه أيضا يزيد بن يوسف و هو الرحبي الصنعاني الدمشقي و لكنه ضعيف كما في
" التقريب " .
أخرجه أبو يعلى . و تابعه أيضا محمد بن مصعب قال : حدثنا الأوزاعي به إلا أنه
زاد في أوله :
" إن الله عز و جل اصطفى من ولد إبراهيم إسماعيل ، و اصطفى من بني إسماعيل
كنانة ... " .
أخرجه أحمد و الترمذي ( 2 / 281 ) و قال :
" حديث حسن صحيح " .
قلت : محمد بن صعب و هو القرقساني صدوق كثير الغلط كما في " التقريب " .
ففي ما تفرد به دون الثقات نظر ، و تابعه يحيى بن أبي كثير لكن الراوي عنه
سليمان بن أبي سليمان و هو الزهري اليمامي أشد ضعفا من القرقساني ،
فقال ابن معين ليس بشيء . و قال البخاري : منكر الحديث . و لفظ حديثه مغاير
للجميع و هو :
" إن الله اصطفى من ولد آدم إبراهيم ، و اتخذه خليلا ، ثم اصطفى من ولد إبراهيم
إسماعيل ، ثم اصطفى من ولد إسماعيل نزارا ، ثم اصطفى من ولد نزار مضر ، و اصطفى
من ولد مضر كنانة ثم اصطفى من كنانة قريشا و اصطفى من قريش بني هاشم ، و اصطفى
من بني هاشم بني عبد المطلب ، و اصطفاني من بني عبد المطلب " .
أخرجه الخطيب في " الموضح " ( 1 / 68 - 69 ) .
و جملة القول أن الحديث إنما يصح باللفظ الأول .
واثلہ بن اسقع ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اللہ نے ابراہیم ؑ کی اولاد میں سے اسماعیل ؑ کا انتخاب فرمایا۱؎ اور اسماعیل ؑ کی اولاد میں سے بنی کنانہ کا، اور بنی کنانہ میں سے قریش کا، اور قریش میں سے بنی ہاشم کا، اور بنی ہاشم میں سے میرا انتخاب فرمایا‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
حدیث حاشیہ:
وضاحت: ۱؎: صحیح مسلم میں اگلی حدیث کی طرح یہ ٹکڑا نہیں ہے، یہ محمد بن مصعب کی روایت سے ہے جو کثیرالغلط ہیں، اس لیے یہ ضعیف ہے، معنی کے لحاظ سے بھی یہ ٹکڑا صحیح نہیں ہے، اس سے دوسرے ان انبیاء کی نسب کی تنقیص لازم آتی ہے، جو اسحاق علیہ السلام کی نسل سے ہیں، اس کے بعد والے اجزاء میں اس طرح کی کوئی بات نہیں اس حدیث سے نبی کریم محمد بن عبداللہ عبدالمطلب کے سلسلہ نسب کے شروع سے اخیر تک اشرف نسب ہونے پر روشنی پڑتی ہے، نبی قوم کے اشرف نسب ہی میں مبعوث ہوتا ہے، تاکہ کسی کے لیے کسی بھی مرحلے میں اس کی اعلیٰ نسبی اس نبی پر ایمان لانے میں رکاوٹ نہ بن سکے، یہ بھی اللہ کی اپنے بندوں پر ایک طرح کی مہربانی ہی ہے کہ اس کے اپنے وقت کے نبی پر ایمان لانے میں کوئی ادنیٰ سے ادنیٰ سی بات رکاوٹ نہ بن سکے، فَالْحَمْدُلِلّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم۔ نوٹ: (پہلا فقرہ إِنَّ اللهَ اصْطَفٰيٰ مِنْ وُلدِ إِبْرِاهِيم إِسْمَاعِيل کے علاوہ بقیہ حدیث صحیح ہے ،اس سند میں محمد بن مصعب صدوق کثیر الغلط راوی ہیں، اور آگے آنے والی حدیث میں یہ پہلا فقرہ نہیں ہے، اس لیے یہ ضعیف ہے، الصحیحة: ۳۰۲)
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Sayyidina Wathilah ibn Asqa (RA) reported that Allah’s Messenger (ﷺ) said, ‘Allah chose ismail from the offspring of Ibrahim, and from the progeny of Isma’il, He chose Hanu Kinariab. From Banu Kinanah, He chose the Quraysh, and from the Quraysh, He chose Banu Hashim, and He chose me from Banu Hashim.’ [Ahmed 16984, Muslim 2276]