قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْمَنَاقِبِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَنَاقِبِ قَيْسِ بْنِ سَعْدِ بْنِ عُبَادَةَؓ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

3850 .   حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَرْزُوقٍ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْأَنْصَارِيُّ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ ثُمَامَةَ عَنْ أَنَسٍ قَالَ كَانَ قَيْسُ بْنُ سَعْدٍ مِنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَنْزِلَةِ صَاحِبِ الشُّرَطِ مِنْ الْأَمِيرِ قَالَ الْأَنْصَارِيُّ يَعْنِي مِمَّا يَلِي مِنْ أُمُورِهِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ الْأَنْصَارِيِّ .

جامع ترمذی:

كتاب: فضائل و مناقب کے بیان میں 

  (

باب:قیس بن سعد بن عبادہؓ کے مناقب

)
 

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

3850.   انس ؓ کہتے ہیں: قیس بن سعد ؓ نبی اکرم ﷺ کے لیے ایسے ہی تھے جیسے امیر(کی حفاظت) کے لیے پولیس والا ہوتا ہے۔ راوی حدیث (محمد بن عبداللہ ) انصاری کہتے ہیں: یعنی وہ (آپ ﷺکی حفاظت کے لیے) آپﷺ کے بہت سے امور انجام دیا کرتے تھے۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن غریب ہے، ہم اسے صرف انصاری کی روایت سے جانتے ہیں۔