قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: صفات وشمائل للنبیﷺ

جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْمَنَاقِبِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مِنْ فَضْلِ عَائِشَةَؓ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

3890 .   حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ الضَّبِّيُّ حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ حُمَيْدٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ قِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَنْ أَحَبُّ النَّاسِ إِلَيْكَ قَالَ عَائِشَةُ قِيلَ مِنْ الرِّجَالِ قَالَ أَبُوهَا قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ مِنْ حَدِيثِ أَنَسٍ

جامع ترمذی:

كتاب: فضائل و مناقب کے بیان میں 

  (

باب: حضرت عائشۃؓ کی فضیلت کے بیان میں

)
 

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

3890.   انس ؓ کہتے ہیں کہ آپﷺ سے عرض کیا گیا: اللہ کے رسولﷺ! لوگوں میں آپﷺ کو سب سے زیادہ محبوب کون ہے؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’عائشہ، عرض کیا گیا مردوں میں؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’ان کے والد‘‘۔امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث اس سند سے یعنی انس کی روایت سے حسن صحیح غریب ہے۔