تشریح:
۱؎: یا تو سفر کی وجہ سے یا طاقت کے لیے تاکہ دشمن سے مڈ بھیڑ کے وقت کمزوری لاحق نہ ہو اس سے معلوم ہوا کہ جہاد میں دشمن سے مڈ بھیڑ کے وقت روزہ نہ رکھنا جائز ہے۔
نوٹ: (سعید بن المسیب نے عمر فاروق رضی اللہ عنہ کو نہیں پایا ہے، لیکن دوسرے دلائل سے مسئلہ ثابت ہے)