1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الإِيمَانِ (بَابُ أَدَاءِ الخُمُسِ مِنَ الإِيمَانِ)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

53. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الجَعْدِ، قَالَ: أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي جَمْرَةَ، قَالَ: كُنْتُ أَقْعُدُ مَعَ ابْنِ عَبَّاسٍ يُجْلِسُنِي عَلَى سَرِيرِهِ فَقَالَ: أَقِمْ عِنْدِي حَتَّى أَجْعَلَ لَكَ سَهْمًا مِنْ مَالِي فَأَقَمْتُ مَعَهُ شَهْرَيْنِ، ثُمَّ قَالَ: إِنَّ وَفْدَ عَبْدِ القَيْسِ لَمَّا أَتَوُا النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَنِ القَوْمُ؟ - أَوْ مَنِ الوَفْدُ؟ -» قَالُوا: رَبِيعَةُ. قَالَ: «مَرْحَبًا بِالقَوْمِ، أَوْ بِالوَفْدِ، غَيْرَ خَزَايَا وَلاَ نَدَامَى»، فَقَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا لاَ نَسْتَطِيعُ أَنْ نَأْتِيكَ إِلَّا فِي الشَّهْرِ الحَرَامِ، وَبَيْنَنَا وَبَيْنَكَ هَذَا ا...

صحیح بخاری:

کتاب: ایمان کے بیان میں

(باب: اس بارہ میں کہ مال غنیمت سےپانچواں حصہ ادا کر...)

53.

حضرت ابوجمرہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں حضرت ابن عباس ؓ کے پاس بیٹھا کرتا تھا۔ وہ مجھے خاص اپنے تخت پر بٹھاتے۔ ایک دفعہ کہنے لگے: تم میرے پاس کچھ روز اقامت کرو، میں تمہارے لیے اپنے مال میں سے کچھ حصہ مقرر کر دوں گا۔ تو میں ان کے ہاں دو ماہ تک اقامت پذیر رہا۔ پھر انہوں نے فرمایا: جب وفد عبدالقیس نبیﷺ کے پاس آیا تو آپ نے فرمایا: ’’یہ کون لوگ ہیں یا کون سے نمائندے ہیں؟‘‘ انہوں نے کہا: ہم خاندان ربیعہ کے لوگ ہیں۔ آپ نے فرمایا: ’’تم آرام کی جگہ آئے ہو، نہ ذلیل ہو گے اور نہ شرمندہ!‘‘  پھر ان لوگوں نے عرض کیا: ...

2 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ الْأَمْرِ بِالْإِيمَانِ بِاللهِ وَرَسُولِهِﷺ...)

أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

17. حَدَّثَنَا خَلَفُ بْنُ هِشَامٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَبِي جَمْرَةَ قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ، ح وحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى - وَاللَّفْظُ لَهُ - أَخْبَرَنَا عَبَّادُ بْنُ عَبَّادٍ، عَنْ أَبِي جَمْرَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: قَدِمَ وَفْدُ عَبْدِ الْقَيْسِ عَلَى رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالُوا: يَا رَسُولَ اللهِ، إِنَّا هَذَا الْحَيَّ مِنْ رَبِيعَةَ، وَقَدْ حَالَتْ بَيْنَنَا، وَبَيْنَكَ كُفَّارُ مُضَرَ، فَلَا نَخْلُصُ إِلَيْكَ إِلَّا فِي شَهْرِ الْحَرَامِ، فَمُرْنَا بِأَمْرٍ نَعْمَلُ بِهِ، وَنَدْعُو إِلَيْهِ مَنْ وَرَاءَنَا، قَالَ: " آمُرُكُمْ بِأَرْبَعٍ، وَأَنْهَاك...

صحیح مسلم:

کتاب: ایمان کا بیان

(باب: اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺ پر ایمان ، دینی ...)

17.

خلف بن ہشامؒ نے بیان کیا (کہا) ہمیں حماد بن زیدؒ نے ابو جمرہؒ سے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: میں نے عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے سنا، نیز یحییٰ بن یحییٰؒ نے کہا: (الفاظ انہی کے ہیں) ہمیں عباد بن عبادؒ نے ابو جمرہؒ سے خبر دی کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا: رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں عبد القیس کا وفد آیا۔ وہ (لوگ) کہنے لگے: اے اللہ کے رسول! ہم لوگ (یعنی) بنو ربیعہ کا یہ قبیلہ ہے۔  ہمارے اور آپ کے درمیان (قبیلہ) مضر کے کافر حائل ہیں اور ہم حرمت والے مہینے کے سوا بحفاظت آپ تک نہیں پہنچ سکتے، لہٰذا آپ ہمیں وہ حکم دیجیے جس پر خود بھی عمل کریں اور جو ...

3 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ الْأَمْرِ بِالْإِيمَانِ بِاللهِ وَرَسُولِهِﷺ...)

أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

17. حَدَّثَنَا خَلَفُ بْنُ هِشَامٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَبِي جَمْرَةَ قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ، ح وحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى - وَاللَّفْظُ لَهُ - أَخْبَرَنَا عَبَّادُ بْنُ عَبَّادٍ، عَنْ أَبِي جَمْرَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: قَدِمَ وَفْدُ عَبْدِ الْقَيْسِ عَلَى رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالُوا: يَا رَسُولَ اللهِ، إِنَّا هَذَا الْحَيَّ مِنْ رَبِيعَةَ، وَقَدْ حَالَتْ بَيْنَنَا، وَبَيْنَكَ كُفَّارُ مُضَرَ، فَلَا نَخْلُصُ إِلَيْكَ إِلَّا فِي شَهْرِ الْحَرَامِ، فَمُرْنَا بِأَمْرٍ نَعْمَلُ بِهِ، وَنَدْعُو إِلَيْهِ مَنْ وَرَاءَنَا، قَالَ: " آمُرُكُمْ بِأَرْبَعٍ، وَأَنْهَاك...

صحیح مسلم:

کتاب: ایمان کا بیان

(باب: اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺ پر ایمان ، دینی ...)

17.

خلف بن ہشامؒ نے بیان کیا (کہا) ہمیں حماد بن زیدؒ نے ابو جمرہؒ سے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: میں نے عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے سنا، نیز یحییٰ بن یحییٰؒ نے کہا: (الفاظ انہی کے ہیں) ہمیں عباد بن عبادؒ نے ابو جمرہؒ سے خبر دی کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا: رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں عبد القیس کا وفد آیا۔ وہ (لوگ) کہنے لگے: اے اللہ کے رسول! ہم لوگ (یعنی) بنو ربیعہ کا یہ قبیلہ ہے۔  ہمارے اور آپ کے درمیان (قبیلہ) مضر کے کافر حائل ہیں اور ہم حرمت والے مہینے کے سوا بحفاظت آپ تک نہیں پہنچ سکتے، لہٰذا آپ ہمیں وہ حکم دیجیے جس پر خود بھی عمل کریں اور جو ...

4 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ الْأَمْرِ بِالْإِيمَانِ بِاللهِ وَرَسُولِهِﷺ...)

أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

17. حَدَّثَنَا خَلَفُ بْنُ هِشَامٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَبِي جَمْرَةَ قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ، ح وحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى - وَاللَّفْظُ لَهُ - أَخْبَرَنَا عَبَّادُ بْنُ عَبَّادٍ، عَنْ أَبِي جَمْرَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: قَدِمَ وَفْدُ عَبْدِ الْقَيْسِ عَلَى رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالُوا: يَا رَسُولَ اللهِ، إِنَّا هَذَا الْحَيَّ مِنْ رَبِيعَةَ، وَقَدْ حَالَتْ بَيْنَنَا، وَبَيْنَكَ كُفَّارُ مُضَرَ، فَلَا نَخْلُصُ إِلَيْكَ إِلَّا فِي شَهْرِ الْحَرَامِ، فَمُرْنَا بِأَمْرٍ نَعْمَلُ بِهِ، وَنَدْعُو إِلَيْهِ مَنْ وَرَاءَنَا، قَالَ: " آمُرُكُمْ بِأَرْبَعٍ، وَأَنْهَاك...

صحیح مسلم:

کتاب: ایمان کا بیان

(باب: اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺ پر ایمان ، دینی ...)

17.

خلف بن ہشامؒ نے بیان کیا (کہا) ہمیں حماد بن زیدؒ نے ابو جمرہؒ سے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: میں نے عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے سنا، نیز یحییٰ بن یحییٰؒ نے کہا: (الفاظ انہی کے ہیں) ہمیں عباد بن عبادؒ نے ابو جمرہؒ سے خبر دی کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا: رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں عبد القیس کا وفد آیا۔ وہ (لوگ) کہنے لگے: اے اللہ کے رسول! ہم لوگ (یعنی) بنو ربیعہ کا یہ قبیلہ ہے۔  ہمارے اور آپ کے درمیان (قبیلہ) مضر کے کافر حائل ہیں اور ہم حرمت والے مہینے کے سوا بحفاظت آپ تک نہیں پہنچ سکتے، لہٰذا آپ ہمیں وہ حکم دیجیے جس پر خود بھی عمل کریں اور جو ...

5 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ الْأَمْرِ بِالْإِيمَانِ بِاللهِ وَرَسُولِهِﷺ...)

أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

17. حَدَّثَنَا خَلَفُ بْنُ هِشَامٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَبِي جَمْرَةَ قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ، ح وحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى - وَاللَّفْظُ لَهُ - أَخْبَرَنَا عَبَّادُ بْنُ عَبَّادٍ، عَنْ أَبِي جَمْرَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: قَدِمَ وَفْدُ عَبْدِ الْقَيْسِ عَلَى رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالُوا: يَا رَسُولَ اللهِ، إِنَّا هَذَا الْحَيَّ مِنْ رَبِيعَةَ، وَقَدْ حَالَتْ بَيْنَنَا، وَبَيْنَكَ كُفَّارُ مُضَرَ، فَلَا نَخْلُصُ إِلَيْكَ إِلَّا فِي شَهْرِ الْحَرَامِ، فَمُرْنَا بِأَمْرٍ نَعْمَلُ بِهِ، وَنَدْعُو إِلَيْهِ مَنْ وَرَاءَنَا، قَالَ: " آمُرُكُمْ بِأَرْبَعٍ، وَأَنْهَاك...

صحیح مسلم:

کتاب: ایمان کا بیان

(باب: اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺ پر ایمان ، دینی ...)

17.

خلف بن ہشامؒ نے بیان کیا (کہا) ہمیں حماد بن زیدؒ نے ابو جمرہؒ سے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: میں نے عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے سنا، نیز یحییٰ بن یحییٰؒ نے کہا: (الفاظ انہی کے ہیں) ہمیں عباد بن عبادؒ نے ابو جمرہؒ سے خبر دی کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا: رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں عبد القیس کا وفد آیا۔ وہ (لوگ) کہنے لگے: اے اللہ کے رسول! ہم لوگ (یعنی) بنو ربیعہ کا یہ قبیلہ ہے۔  ہمارے اور آپ کے درمیان (قبیلہ) مضر کے کافر حائل ہیں اور ہم حرمت والے مہینے کے سوا بحفاظت آپ تک نہیں پہنچ سکتے، لہٰذا آپ ہمیں وہ حکم دیجیے جس پر خود بھی عمل کریں اور جو ...

6 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ الْأَمْرِ بِالْإِيمَانِ بِاللهِ وَرَسُولِهِﷺ...)

أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

17. حَدَّثَنَا خَلَفُ بْنُ هِشَامٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَبِي جَمْرَةَ قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ، ح وحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى - وَاللَّفْظُ لَهُ - أَخْبَرَنَا عَبَّادُ بْنُ عَبَّادٍ، عَنْ أَبِي جَمْرَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: قَدِمَ وَفْدُ عَبْدِ الْقَيْسِ عَلَى رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالُوا: يَا رَسُولَ اللهِ، إِنَّا هَذَا الْحَيَّ مِنْ رَبِيعَةَ، وَقَدْ حَالَتْ بَيْنَنَا، وَبَيْنَكَ كُفَّارُ مُضَرَ، فَلَا نَخْلُصُ إِلَيْكَ إِلَّا فِي شَهْرِ الْحَرَامِ، فَمُرْنَا بِأَمْرٍ نَعْمَلُ بِهِ، وَنَدْعُو إِلَيْهِ مَنْ وَرَاءَنَا، قَالَ: " آمُرُكُمْ بِأَرْبَعٍ، وَأَنْهَاك...

صحیح مسلم:

کتاب: ایمان کا بیان

(باب: اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺ پر ایمان ، دینی ...)

17.

خلف بن ہشامؒ نے بیان کیا (کہا) ہمیں حماد بن زیدؒ نے ابو جمرہؒ سے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: میں نے عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے سنا، نیز یحییٰ بن یحییٰؒ نے کہا: (الفاظ انہی کے ہیں) ہمیں عباد بن عبادؒ نے ابو جمرہؒ سے خبر دی کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا: رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں عبد القیس کا وفد آیا۔ وہ (لوگ) کہنے لگے: اے اللہ کے رسول! ہم لوگ (یعنی) بنو ربیعہ کا یہ قبیلہ ہے۔  ہمارے اور آپ کے درمیان (قبیلہ) مضر کے کافر حائل ہیں اور ہم حرمت والے مہینے کے سوا بحفاظت آپ تک نہیں پہنچ سکتے، لہٰذا آپ ہمیں وہ حکم دیجیے جس پر خود بھی عمل کریں اور جو ...

8 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ (بَابٌ فِي الْأَوْعِيَةِ)

صحیح

3692. حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ عُبَيدٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا حَمَّادٌ ح، وحَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ عَبَّادٍ، عَنْ أَبِي جَمْرَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ يَقُولُ وَقَالَ مُسَدَّدٌ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، وَهَذَا حَدِيثُ سُلَيْمَانَ قَالَ: قَدِمَ وَفْدُ عَبْدِ الْقَيْسِ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ! إِنَّا هَذَا الْحَيَّ مِنْ رَبِيعَةَ، قَدْ حَالَ بَيْنَنَا وَبَيْنَكَ كُفَّارُ مُضَرَ، وَلَيْسَ نَخْلُصُ إِلَيْكَ إِلَّا فِي شَهْرٍ حَرَامٍ، فَمُرْنَا بِشَيْءٍ نَأْخُذُ بِهِ، وَنَدْعُو إِلَيْهِ مَنْ وَرَاءَنَا؟ قَالَ: >آمُرُكُ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: مشروبات سے متعلق احکام و مسائل

(باب: شراب کے برتنوں کا بیان)

3692.

سیدنا ابن عباس ؓ بیان کرتے ہیں کہ قبیلہ عبدالقیس کا وفد رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا تو انہوں نے کہا: اے اﷲ کے رسول! ہم قبیلہ ربیعہ کے لوگ ہیں۔ ہمارے اور آپ کے درمیان مضر کے کفار حائل ہیں۔ ہم آپ کے پاس صرف حرمت کے مہینوں میں آ سکتے ہیں۔ لہٰذا آپ ہمیں ایسی بات فرما دیجئیے جسے ہم پکڑ لیں اور اپنے پیچھے والوں کو بھی اس کی دعوت دیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”میں تمہیں چار باتوں کا حکم دیتا ہوں اور چار سے منع کرتا ہوں۔ ﷲ پر ایمان اور «لا إله إلا الله» کی شہادت اور آپ نے اپنے ہاتھ سے ایک عدد کی گرہ بنائی (ایک کا اشارہ کیا)۔ مسدد نے ...

9 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ (بَابٌ فِي الْأَوْعِيَةِ)

صحیح

3696. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَلِيِّ بْنِ بَذِيمَةَ حَدَّثَنِي قَيْسُ بْنُ حَبْتَرٍ النَّهْشَلِيُّ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ وَفْدَ عَبْدِ الْقَيْسِ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ فِيمَ نَشْرَبُ قَالَ لَا تَشْرَبُوا فِي الدُّبَّاءِ وَلَا فِي الْمُزَفَّتِ وَلَا فِي النَّقِيرِ وَانْتَبِذُوا فِي الْأَسْقِيَةِ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ فَإِنْ اشْتَدَّ فِي الْأَسْقِيَةِ قَالَ فَصُبُّوا عَلَيْهِ الْمَاءَ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ فَقَالَ لَهُمْ فِي الثَّالِثَةِ أَوْ الرَّابِعَةِ أَهْرِيقُوهُ ثُمَّ قَالَ إِنَّ اللَّهَ حَرَّمَ عَلَيَّ أَوْ حُرِّمَ الْخَمْرُ وَالْمَيْسِرُ ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: مشروبات سے متعلق احکام و مسائل

(باب: شراب کے برتنوں کا بیان)

3696.

سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ وفد عبدالقیس کے لوگوں نے کہا: اے اﷲ کے رسول! ہم کس میں پئی؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”کدو کے برتن (تونبے)، تارکول لگے برتن اور لکڑی کے برتن میں مت پیو، اپنے مشکیزوں میں نبیذ بنایا کرو۔“ انہوں نے کہا: اے ﷲ کے رسول! اگر مشکیزوں میں ہوتے ہوئے بھی اس میں شدت آ جائے تو؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”اس میں مزید پانی ڈال لیا کرو۔“ انہوں نے کہا: اے ﷲ کے رسول! تو آپ ﷺ نے تیسری یا چوتھی بار فرمایا: ”اسے بہا ڈالو۔“ پھر فرمایا: ”ﷲ تعالیٰ نے مجھ پر حرام فرمایا ہے یا کہا۔ حرام کی گئی ہے۔ شراب، جوا اور کوبہ۔“ اور فرم...

10 سنن أبي داؤد: كِتَابُ السُّنَّةِ (بَابٌ فِي رَدِّ الْإِرْجَاءِ)

صحیح

4677. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ شُعْبَةَ، حَدَّثَنِي أَبُو جَمْرَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ، قَالَ إِنَّ وَفْدَ عَبْدِ الْقَيْسِ لَمَّا قَدِمُوا عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ, أَمَرَهُمْ بِالْإِيمَانِ بِاللَّهِ، قَالَ: >أَتَدْرُونَ مَا الْإِيمَانُ بِاللَّهِ؟<، قَالُوا: اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ، قَالَ: >شَهَادَةُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، وَأَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ، وَإِقَامُ الصَّلَاةِ، وَإِيتَاءُ الزَّكَاةِ، وَصَوْمُ رَمَضَانَ، وَأَنْ تُعْطُوا الْخُمْسَ مِنَ الْمَغْنَمِ<....

سنن ابو داؤد:

کتاب: سنتوں کا بیان

(

باب: مرجئہ کی تردید

)

4677.

ابوحمزہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ میں نے سیدنا ابن عباس ؓ سے سنا، انہوں نے فرمایا: جب عبدالقیس کا وفد رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا تو آپ ﷺ نے انہیں اﷲ پر ایمان لانے کا حکم دیا۔ آپ ﷺ نے ان سے پوچھا: ”کیا جانتے ہو اﷲ پر ایمان لانا کیا ہے؟“ انہوں نے کہا: اﷲ اور اس کا رسول ہی بہتر جانتے ہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”صرف ایک اﷲ کے معبود حقیقی ہونے اور محمد کے رسول اﷲ ہونے کی گواہی دینا، نماز قائم کرنا، زکوٰۃ دینا، رمضان کے روزے رکھنا اور یہ کہ تم مال غنیمت میں سے پانچواں حصہ ادا کرو۔“

...