1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَنَاقِبِ (بَابُ عَلاَمَاتِ النُّبُوَّةِ فِي الإِسْلاَمِ)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3631. حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ عَبَّاسٍ حَدَّثَنَا ابْنُ مَهْدِيٍّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ عَنْ جَابِرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَلْ لَكُمْ مِنْ أَنْمَاطٍ قُلْتُ وَأَنَّى يَكُونُ لَنَا الْأَنْمَاطُ قَالَ أَمَا إِنَّهُ سَيَكُونُ لَكُمْ الْأَنْمَاطُ فَأَنَا أَقُولُ لَهَا يَعْنِي امْرَأَتَهُ أَخِّرِي عَنِّي أَنْمَاطَكِ فَتَقُولُ أَلَمْ يَقُلْ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّهَا سَتَكُونُ لَكُمْ الْأَنْمَاطُ فَأَدَعُهَا...

صحیح بخاری:

کتاب: فضیلتوں کے بیان میں

(

باب: آنحضرت ﷺکےمعجزات یعنی نبوت کی نشانیوں کابی...)

3631.

حضرت جابر بن عبد اللہ سےؓ  روایت ہے، انھوں نے کہا: (شادی کے موقع پر)نبی ﷺ نے دریافت فرمایا: ’’کیا تمھارے پاس قالین ہیں؟‘‘ میں نے عرض کیا: ہمارے پاس قالین کہاں سے آئے؟آپ ﷺ نے فرمایا: ’’ایک وقت تمھارے پاس عمدہ عمدہ قالین ہوں گے۔‘‘ چنانچہ ایک وقت آیا کہ میں اپنی بیوی سے کہتا تھا کہ اپنے قالین ہمارے پاس سے ہٹا دے تو وہ کہتی ہیں: کیا نبی ﷺ نے نہیں فرمایا تھا: ’’عنقریب تمھارے پاس قالین ہوں گے۔‘‘ یہ سن کر میں انھیں وہیں رہنے دیتا ہوں۔ (اور خاموش ہو جا تا ہوں۔)

...

2 صحيح مسلم: كِتَابُ اللِّبَاسِ وَالزِّينَةِ (بَابُ جَوَازِ اتِّخَاذِ الْأَنْمَاطِ)

أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

2083. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَعَمْرٌو النَّاقِدُ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَاللَّفْظُ لِعَمْرٍو قَالَ عَمْرٌو وَقُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا وَقَالَ إِسْحَقُ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ ابْنِ الْمُنْكَدِرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمَّا تَزَوَّجْتُ أَتَّخَذْتَ أَنْمَاطًا قُلْتُ وَأَنَّى لَنَا أَنْمَاطٌ قَالَ أَمَا إِنَّهَا سَتَكُونُ...

صحیح مسلم:

کتاب: لباس اور زینت کے احکام

(باب: بچھونوں (گدوں ) کے غلاف استعمال کرنا جا ئز ہے)

2083.

قتیبہ بن سعید، عمروناقد اور اسحٰق بن ابراہیم نے کہا: ہمیں سفیان نے ابن منکدرسے حدیث بیان کی، انھوں نے حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، کہا: جب میں نے شادی کی تو رسول اللہ ﷺ نے مجھ سے پو چھا: ’’کہا تم نے بچھونوں کے غلاف بنائے ہیں؟‘‘میں نے عرض کی، ہمارے پاس غلا ف کہاں سے آئے ؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’اب عنقریب ہو ں گے۔‘‘

...

4 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْآدَابِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الرُّخْصَةِ فِي اتِّخَاذِ الأَ...)

صحیح

2774. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَلْ لَكُمْ أَنْمَاطٌ قُلْتُ وَأَنَّى تَكُونُ لَنَا أَنْمَاطٌ قَالَ أَمَا إِنَّهَا سَتَكُونُ لَكُمْ أَنْمَاطٌ قَالَ فَأَنَا أَقُولُ لِامْرَأَتِي أَخِّرِي عَنِّي أَنْمَاطَكِ فَتَقُولُ أَلَمْ يَقُلْ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّهَا سَتَكُونُ لَكُمْ أَنْمَاطٌ قَالَ فَأَدَعُهَا قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ...

جامع ترمذی: کتاب: آداب واحکام کا بیان (باب: غالیچہ(چھوٹے قالین) رکھنے کی رخصت کابیان​)

2774.

جابر ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’کیا تمہارے پاس انماط (غالیچے) ہیں؟‘‘ میں نے کہا: غالیچے ہمارے پاس کہاں سے ہوں گے؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’تمہارے پاس عنقریب انماط (غالیچے) ہوں گے‘‘۔ (تو اب وہ زمانہ آ گیا ہے) میں اپنی بیوی سے کہتا ہوں کہ تم اپنے انماط (غالیچے) مجھ سے دور رکھو۔ تو وہ کہتی ہے: کیا رسول اللہﷺ نے یہ نہ کہا تھا کہ تمہارے پاس انماط ہوں گے، تو میں اس سے درگزر کر جاتا ہوں۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

...