قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْآدَابِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الرُّخْصَةِ فِي اتِّخَاذِ الأَنْمَاطِ​)

حکم : صحیح 

2774. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَلْ لَكُمْ أَنْمَاطٌ قُلْتُ وَأَنَّى تَكُونُ لَنَا أَنْمَاطٌ قَالَ أَمَا إِنَّهَا سَتَكُونُ لَكُمْ أَنْمَاطٌ قَالَ فَأَنَا أَقُولُ لِامْرَأَتِي أَخِّرِي عَنِّي أَنْمَاطَكِ فَتَقُولُ أَلَمْ يَقُلْ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّهَا سَتَكُونُ لَكُمْ أَنْمَاطٌ قَالَ فَأَدَعُهَا قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ

مترجم:

2774.

جابر ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’کیا تمہارے پاس انماط (غالیچے) ہیں؟‘‘ میں نے کہا: غالیچے ہمارے پاس کہاں سے ہوں گے؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’تمہارے پاس عنقریب انماط (غالیچے) ہوں گے‘‘۔ (تو اب وہ زمانہ آ گیا ہے) میں اپنی بیوی سے کہتا ہوں کہ تم اپنے انماط (غالیچے) مجھ سے دور رکھو۔ تو وہ کہتی ہے: کیا رسول اللہﷺ نے یہ نہ کہا تھا کہ تمہارے پاس انماط ہوں گے، تو میں اس سے درگزر کر جاتا ہوں۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔