1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الرِّقَاقِ (بَابٌ: فِي الحَوْضِ)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6583. حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُطَرِّفٍ حَدَّثَنِي أَبُو حَازِمٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنِّي فَرَطُكُمْ عَلَى الْحَوْضِ مَنْ مَرَّ عَلَيَّ شَرِبَ وَمَنْ شَرِبَ لَمْ يَظْمَأْ أَبَدًا لَيَرِدَنَّ عَلَيَّ أَقْوَامٌ أَعْرِفُهُمْ وَيَعْرِفُونِي ثُمَّ يُحَالُ بَيْنِي وَبَيْنَهُمْ ...

صحیح بخاری:

کتاب: دل کو نرم کرنے والی باتوں کے بیان میں

(

باب: حوض کوثر کے بیان میں

)

6583.

حضرت سہل بن سعد ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ”میں حوض پر تمہارا پیش رو ہوں گا۔ جوشخص بھی میرے پاس گزرے گا وہ اس کا پانی نوش کرے گا۔ جس نے اس کا پانی ایک مرتبہ نوش کرلیا وہ پھر کبھی پیاسا نہیں ہوگا۔ وہاں کچھ لوگ ایسے بھی آئیں گے جنہیں میں پہچان لوں گا اور مجھے پہنچان لیں گے لیکن پھر انہیں میرے سامنے سے ہٹا دیا جائے گا۔“

...

2 صحيح مسلم: كِتَابُ الْفَضَائِلِ (بَاب إِثْبَاتِ حَوْضِ نَبِيِّنَا ﷺ وَصِفَاتِهِ)

أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

2290. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْقَارِيَّ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، قَالَ: سَمِعْتُ سَهْلًا، يَقُولُ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «أَنَا فَرَطُكُمْ عَلَى الْحَوْضِ، مَنْ وَرَدَ شَرِبَ، وَمَنْ شَرِبَ لَمْ يَظْمَأْ أَبَدًا، وَلَيَرِدَنَّ عَلَيَّ أَقْوَامٌ أَعْرِفُهُمْ وَيَعْرِفُونِي، ثُمَّ يُحَالُ بَيْنِي وَبَيْنَهُمْ» قَالَ أَبُو حَازِمٍ: فَسَمِعَ النُّعْمَانُ بْنُ أَبِي عَيَّاشٍ وَأَنَا أُحَدِّثُهُمْ هَذَا الْحَدِيثَ، فَقَالَ: هَكَذَا سَمِعْتَ سَهْلًا يَقُولُ؟ قَالَ فَقُلْتُ: نَعَمْ....

صحیح مسلم:

کتاب: أنبیاء کرامؑ کے فضائل کا بیان

(باب: ہمارے نبی کریم ﷺ کا حوض اور اس کی خصوصیات)

2290.

یعقوب بن عبدالرحمان القاری نے ابو حازم سے ر وایت کی، انھوں نے کہا: میں نے حضرت سہل رضی اللہ تعالیٰ عنہ (ابن سعد ساعدی) سے سنا، کہہ رہے تھے: میں نے نبی کریم ﷺ سے سنا، آپ ﷺ فرما رہے تھے: ’’میں تم سے پہلے اپنے حوض پر پہنچنے والا ہوں، جو اس حوض پر پینے کے لئے آ جائے گا، پی لے گا اور جو پی لے گا وہ کبھی پیا سا نہیں ہوگا۔ میرے پاس بہت سے لوگ آئیں گے میں انھیں جانتا ہوں گا، وہ مجھے جانتے ہوں گے، پھر میرے اور ان کے درمیان ر کاوٹ حائل کردی جائے گی۔‘‘ ابوحازم نے کہا: میں یہ حدیث (سننے والوں کو) سنا رہا تھا کہ نعمان بن ابی عیاش نے بھی یہ حدیث سنی ...