1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ مَوَاقِيتِ الصَّلاَةِ بَابٌ: الصَّلاَةُ كَفَّارَةٌ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

532. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنِ الأَعْمَشِ، قَالَ: حَدَّثَنِي شَقِيقٌ، قَالَ: سَمِعْتُ حُذَيْفَةَ، قَالَ: كُنَّا جُلُوسًا عِنْدَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، فَقَالَ: أَيُّكُمْ يَحْفَظُ قَوْلَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الفِتْنَةِ، قُلْتُ أَنَا كَمَا قَالَهُ: قَالَ: إِنَّكَ عَلَيْهِ أَوْ عَلَيْهَا لَجَرِيءٌ، قُلْتُ: «فِتْنَةُ الرَّجُلِ فِي أَهْلِهِ وَمَالِهِ وَوَلَدِهِ وَجَارِهِ، تُكَفِّرُهَا الصَّلاَةُ وَالصَّوْمُ وَالصَّدَقَةُ، وَالأَمْرُ وَالنَّهْيُ»، قَالَ: لَيْسَ هَذَا أُرِيدُ، وَلَكِنِ الفِتْنَةُ الَّتِي تَمُوجُ كَمَا يَمُوجُ البَحْرُ، قَالَ: لَيْسَ عَلَيْكَ مِنْهَا بَ...

صحیح بخاری:

کتاب: اوقات نماز کے بیان میں

(

باب: اس بیان میں کہ گناہوں کے لیے نماز کفارہ ہے...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

532.

حضرت حذیفہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ ہم حضرت عمر ؓ  کے پاس بیٹھے ہوئے تھے، انھوں نے فرمایا: تم میں سے کس کو فتنے کے متعلق رسول اللہ ﷺ کا فرمان یاد ہے؟ میں نے عرض کیا: مجھے اسی طرح یاد ہے جس طرح آپ نے فرمایا تھا۔ حضرت عمر ؓ نے فرمایا: بلاشبہ تم ہی اس قسم کی بات کرنے کے متعلق جراءت کر سکتے ہو۔ میں نے عرض کیا: (آپ نے فرمایا تھا: ) انسان کا وہ فتنہ جو اس کے گھر بار، مال و اولاد اور اس کے ہمسایوں میں ہوتا ہے، اسے تو نماز، روزہ، صدقہ و خیرات، امر بالمعروف اور نہی عن المنکر مٹا دیتا ہے۔ حضرت عمر ؓ نے فرمایا: میرا مقصد اس قسم کے فتنے کے متعلق معلومات حاصل کر...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّوْمِ بَابٌ الصَّوْمُ كَفَّارَةٌ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1913. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا جَامِعٌ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ حُذَيْفَةَ قَالَ قَالَ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ مَنْ يَحْفَظُ حَدِيثًا عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْفِتْنَةِ قَالَ حُذَيْفَةُ أَنَا سَمِعْتُهُ يَقُولُ فِتْنَةُ الرَّجُلِ فِي أَهْلِهِ وَمَالِهِ وَجَارِهِ تُكَفِّرُهَا الصَّلَاةُ وَالصِّيَامُ وَالصَّدَقَةُ قَالَ لَيْسَ أَسْأَلُ عَنْ ذِهِ إِنَّمَا أَسْأَلُ عَنْ الَّتِي تَمُوجُ كَمَا يَمُوجُ الْبَحْرُ قَالَ وَإِنَّ دُونَ ذَلِكَ بَابًا مُغْلَقًا قَالَ فَيُفْتَحُ أَوْ يُكْسَرُ قَالَ يُكْسَرُ قَالَ ذَاكَ أَجْدَرُ أَنْ لَا يُغْلَقَ إِلَى يَوْمِ الْ...

صحیح بخاری:

کتاب: روزے کے مسائل کا بیان

(باب : روزہ گناہوں کا کفارہ ہوتاہے)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1913.

حضرت حذیفہ  ؓ سے روایت ہے انھوں نے کہا حضرت عمر  ؓ نے فرمایا کہ فتنے کے متعلق نبی کریم ﷺ کی حدیث کسی کو یاد ہے؟ حضرت حذیفہ  ؓ نے کہا کہ میں نے آپ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا؛ ’’انسان کے لیے اس کے بال بچے، اس کا مال اور اس کے پڑوسی باعث آزمائش ہیں جس کاکفارہ نماز پڑھنا روزہ رکھنا اور صدقہ دینا بن جاتا ہے۔‘‘ حضرت عمر  ؓ نے فرمایا: میں اس فتنے کے متعلق نہیں پوچھ رہاہوں بلکہ مجھے اس فتنے کے بارے میں دریافت کرنا ہے۔ جو سمندر کی طرح موجزن ہوگا۔ حضرت حذیفہ  ؓ نے عرض کیا کہ اس فتنے سے پہلے ایک بند دروازہ ہے۔ حضرت عمر  ...

3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَنَاقِبِ بَابُ عَلاَمَاتِ النُّبُوَّةِ فِي الإِسْلاَمِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3612. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ شُعْبَةَ ح حَدَّثَنِي بِشْرُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ سُلَيْمَانَ سَمِعْتُ أَبَا وَائِلٍ يُحَدِّثُ عَنْ حُذَيْفَةَ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ أَيُّكُمْ يَحْفَظُ قَوْلَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْفِتْنَةِ فَقَالَ حُذَيْفَةُ أَنَا أَحْفَظُ كَمَا قَالَ قَالَ هَاتِ إِنَّكَ لَجَرِيءٌ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِتْنَةُ الرَّجُلِ فِي أَهْلِهِ وَمَالِهِ وَجَارِهِ تُكَفِّرُهَا الصَّلَاةُ وَالصَّدَقَةُ وَالْأَمْرُ بِالْمَعْرُوفِ وَالنَّهْيُ عَنْ...

صحیح بخاری:

کتاب: فضیلتوں کے بیان میں

(

باب: آنحضرت ﷺکےمعجزات یعنی نبوت کی نشانیوں کابی...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3612.

حضرت حذیفہ ؓ سے روایت ہے کہ ایک دن حضرت عمر  ؓ  بن خطاب نے فرمایا: تم میں سے کون ہے جسے فتنے کے متعلق رسول اللہ ﷺ کا ارشاد یاد ہو؟حضرت حذیفہ  ؓ نے عرض کیا: مجھے اسی طرح یاد ہے جیسا کہ آپ ﷺ نے فرمایا تھا۔ حضرت عمر   نے کہا: واقعی تم بڑے دلیر معلوم ہوتے ہو، اسے بیان کرو۔ حضرت حذیفہ  نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’ایک آزمائش تو انسان کی اس کے مال ومتاع میں، اس کے اہل وعیال میں اور اپنے پڑوس میں ہوتی ہے جس کا کفارہ نماز، صدقہ وخیرات، امر بالمعروف اور نہی عن المنکر ہے۔‘‘ حضرت عمر  ؓ نے فرمایا: میرا سوال...

4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الفِتَنِ بَابُ الفِتْنَةِ الَّتِي تَمُوجُ كَمَوْجِ البَحْرِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7162. حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ حَدَّثَنَا شَقِيقٌ سَمِعْتُ حُذَيْفَةَ يَقُولُ بَيْنَا نَحْنُ جُلُوسٌ عِنْدَ عُمَرَ إِذْ قَالَ أَيُّكُمْ يَحْفَظُ قَوْلَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْفِتْنَةِ قَالَ فِتْنَةُ الرَّجُلِ فِي أَهْلِهِ وَمَالِهِ وَوَلَدِهِ وَجَارِهِ تُكَفِّرُهَا الصَّلَاةُ وَالصَّدَقَةُ وَالْأَمْرُ بِالْمَعْرُوفِ وَالنَّهْيُ عَنْ الْمُنْكَرِ قَالَ لَيْسَ عَنْ هَذَا أَسْأَلُكَ وَلَكِنْ الَّتِي تَمُوجُ كَمَوْجِ الْبَحْرِ قَالَ لَيْسَ عَلَيْكَ مِنْهَا بَأْسٌ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ إِنَّ بَيْنَكَ وَبَيْنَهَا بَابًا مُغْلَقًا قَالَ عُمَرُ أ...

صحیح بخاری:

کتاب: فتنوں کے بیان میں

(

باب:اس فتنے کا بیان جو فتنہ سمندر کی طرح ٹھاٹھی...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

7162.

حضرت حزیفہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا ایک دفعہ ہم حضرت عمر ؓ کے پاس بیٹھے ہوئے تھے کہ انہوں نے اچانک دریافت کیا تم میں سے کون ہے جو فتنے کے متعلق نبی ﷺ کا فرمان یاد رکھتا ہو؟ حضرت حذیفہ ؓ نے کہا: انسان کی آزمائش اس کی بیوی، اس کے مال، اس کی اولاد اور اس کے پڑوسی کے معاملات میں ہوتی ہے جس کا کفارہ نماز صدقہ، امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کر دیتا ہے۔ حضرت عمر ؓ نے فرمایا: میں اس کے بارے میں نہیں پوچھتا بلکہ میں اس فتنے کے بارے میں پوچھتا ہوں جو دریا کی طرح ٹھاٹھیں مارے گا۔ حضرت حذیفہ ؓ نے کہا: امیرالمومنین! تم پر اس کا کوئی خطرہ نہیں کیونکہ تمہارے اوراس کے درمی...

5 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ بَابُ رَفْعِ الْأَمَانَةِ وَالْإِيمَانِ مِنْ بَعْض...

صحیح

378. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللهِ بْنِ نُمَيْرٍ، حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ، يَعْنِي سُلَيْمَانَ بْنَ حَيَّانَ، عَنْ سَعْدِ بْنِ طَارِقٍ، عَنْ رِبْعِيٍّ، عَنْ حُذَيْفَةَ، قَالَ: كُنَّا عِنْدَ عُمَرَ، فَقَالَ: أَيُّكُمْ سَمِعَ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَذْكُرُ الْفِتَنَ؟ فَقَالَ قوْمٌ: نَحْنُ سَمِعْنَاهُ، فَقَالَ: لَعَلَّكُمْ تَعْنُونَ فِتْنَةَ الرَّجُلِ فِي أَهْلِهِ وَجَارِهِ؟ قَالُوا: أَجَلْ، قَالَ: تِلْكَ تُكَفِّرُهَا الصَّلَاةُ وَالصِّيَامُ وَالصَّدَقَةُ، وَلَكِنْ أَيُّكُمْ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَذْكُرُ الَّتِي تَمُوجُ مَوْجَ الْبَحْرِ؟ قَالَ حُذَيْفَةُ: فَأَسْكَتَ ا...

صحیح مسلم:

کتاب: ایمان کا بیان

(باب: بعض دلوں سے امانت اور ایمان کا اٹھا لیا جانا ...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

378.

ابو خالد سلیمان بن حیانؒ نے سعد بن طارقؒ سے حدیث سنائی، انہوں نے ربعیؒ سے اور انہوں نے حضرت حذیفہؓ سے روایت کی، انہوں نےکہا: ہم حضرت عمرؓ کے پاس تھے، انہوں نے پوچھا: تم میں سے کس نے رسول اللہ ﷺ کو فتنوں کا ذکر کرتے ہوئے سنا؟ کچھ لوگوں نے جواب دیا: ہم نے یہ ذکر سنا۔ حضرت عمرؓ نے فرمایا: ’’شاید تم وہ آزمائش مراد لے رہے ہو جو آدمی کو اس کے اہل، مال اور پڑوسی (کے بارے) میں پیش آتی ہے؟‘‘ انہوں نے کہا: جی ہاں! حضرت عمرؓ نے کہا: ’’اس فتنے (اہل، مال اور پڑوسی کے متعلق امور میں سرزد ہونے والی کوتاہیوں) کا کفارہ نماز، روزہ اور صدقہ بن...

6 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ بَابُ رَفْعِ الْأَمَانَةِ وَالْإِيمَانِ مِنْ بَعْض...

صحیح

378. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللهِ بْنِ نُمَيْرٍ، حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ، يَعْنِي سُلَيْمَانَ بْنَ حَيَّانَ، عَنْ سَعْدِ بْنِ طَارِقٍ، عَنْ رِبْعِيٍّ، عَنْ حُذَيْفَةَ، قَالَ: كُنَّا عِنْدَ عُمَرَ، فَقَالَ: أَيُّكُمْ سَمِعَ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَذْكُرُ الْفِتَنَ؟ فَقَالَ قوْمٌ: نَحْنُ سَمِعْنَاهُ، فَقَالَ: لَعَلَّكُمْ تَعْنُونَ فِتْنَةَ الرَّجُلِ فِي أَهْلِهِ وَجَارِهِ؟ قَالُوا: أَجَلْ، قَالَ: تِلْكَ تُكَفِّرُهَا الصَّلَاةُ وَالصِّيَامُ وَالصَّدَقَةُ، وَلَكِنْ أَيُّكُمْ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَذْكُرُ الَّتِي تَمُوجُ مَوْجَ الْبَحْرِ؟ قَالَ حُذَيْفَةُ: فَأَسْكَتَ ا...

صحیح مسلم:

کتاب: ایمان کا بیان

(باب: بعض دلوں سے امانت اور ایمان کا اٹھا لیا جانا ...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

378.

ابو خالد سلیمان بن حیانؒ نے سعد بن طارقؒ سے حدیث سنائی، انہوں نے ربعیؒ سے اور انہوں نے حضرت حذیفہؓ سے روایت کی، انہوں نےکہا: ہم حضرت عمرؓ کے پاس تھے، انہوں نے پوچھا: تم میں سے کس نے رسول اللہ ﷺ کو فتنوں کا ذکر کرتے ہوئے سنا؟ کچھ لوگوں نے جواب دیا: ہم نے یہ ذکر سنا۔ حضرت عمرؓ نے فرمایا: ’’شاید تم وہ آزمائش مراد لے رہے ہو جو آدمی کو اس کے اہل، مال اور پڑوسی (کے بارے) میں پیش آتی ہے؟‘‘ انہوں نے کہا: جی ہاں! حضرت عمرؓ نے کہا: ’’اس فتنے (اہل، مال اور پڑوسی کے متعلق امور میں سرزد ہونے والی کوتاہیوں) کا کفارہ نماز، روزہ اور صدقہ بن...

7 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْفِتَنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ الفِتنَةِ الَّتِي تَمُوجُ كَمَوجِ البَحرِ

صحیح

2443. حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ أَنْبَأَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْأَعْمَشِ وَحَمَّادٍ وَعَاصِمِ بْنِ بَهْدَلَةَ سَمِعُوا أَبَا وَائِلٍ عَنْ حُذَيْفَةَ قَالَ قَالَ عُمَرُ أَيُّكُمْ يَحْفَظُ مَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْفِتْنَةِ فَقَالَ حُذَيْفَةُ أَنَا قَالَ حُذَيْفَةُ فِتْنَةُ الرَّجُلِ فِي أَهْلِهِ وَمَالِهِ وَوَلَدِهِ وَجَارِهِ يُكَفِّرُهَا الصَّلَاةُ وَالصَّوْمُ وَالصَّدَقَةُ وَالْأَمْرُ بِالْمَعْرُوفِ وَالنَّهْيُ عَنْ الْمُنْكَرِ فَقَالَ عُمَرُ لَسْتُ عَنْ هَذَا أَسْأَلُكَ وَلَكِنْ عَنْ الْفِتْنَةِ الَّتِي تَمُوجُ كَمَوْجِ الْبَحْرِ قَالَ يَا أَمِيرَ الْمُؤ...

جامع ترمذی:

كتاب: ایام فتن کے احکام اور امت میں واقع ہونے والے فتنوں کی پیش گوئیاں

(باب: سمندر کی موج کی طرح کے فتنے کاذکر​)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

2443.

حذیفہ ؓ کہتے ہیں کہ عمر ؓ نے پوچھا: رسول اللہﷺ نے فتنہ کے بارے میں جوفرمایا ہے اسے کس نے یاد رکھا ہے؟ حذیفہ نے کہا: میں نے یاد رکھا ہے، حذیفہ نے بیان کیا: آدمی کے لیے جو فتنہ اس کے اہل، مال، اولاد اورپڑوسی کے سلسلے میں ہوگا اسے نماز، روزہ، زکاۃ ، امربالمعروف اورنہی عن المنکرمٹا دیتے ہیں، ۱؎ ، عمر ؓ نے کہا: میں تم سے اس کے بارے میں نہیں پوچھ رہا ہوں، بلکہ اس فتنہ کے بارے میں پوچھ رہا ہوں جو سمندرکی موجوں کی طرح موجیں مارے گا، انہوں نے کہا: امیرالمومنین! آپ کے اور اس فتنے کے درمیان ایک بند دروازہ ہے، عمرنے پوچھا: کیا وہ دروازہ کھولاجائے گا یا توڑ دیا جائے گا؟ ...

8 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْفِتَنِ بَابُ مَا يَكُونُ مِنَ الْفِتَنِ

صحیح

4075. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، وَأَبِي، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ شَقِيقٍ، عَنْ حُذَيْفَةَ، قَالَ: كُنَّا جُلُوسًا عِنْدَ عُمَرَ، فَقَالَ: أَيُّكُمْ يَحْفَظُ حَدِيثَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْفِتْنَةِ؟ قَالَ حُذَيْفَةُ فَقُلْتُ: أَنَا، قَالَ: إِنَّكَ لَجَرِيءٌ، قَالَ: كَيْفَ؟ قَالَ: سَمِعْتُهُ يَقُولُ: «فِتْنَةُ الرَّجُلِ فِي أَهْلِهِ وَوَلَدِهِ وَجَارِهِ، تُكَفِّرُهَا الصَّلَاةُ وَالصِّيَامُ وَالصَّدَقَةُ، وَالْأَمْرُ بِالْمَعْرُوفِ، وَالنَّهْيُ عَنِ الْمُنْكَرِ» ، فَقَالَ عُمَرُ: لَيْسَ هَذَا أُرِيدُ، إِنَّمَا أُرِيدُ الَّتِي تَمُوجُ ...

سنن ابن ماجہ:

کتاب: فتنہ و آزمائش سے متعلق احکام و مسائل

(باب: مستقبل میں ظاہر ہونے والے فتنے)

١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

4075.

حضرت حذیفہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ہم لوگ حضرت عمر ؓ کے پاس بیٹھے تھے کہ انہوں نے فرمایا: تم میں سے کسی کو فتنے کے بارے میں رسول اللہ ﷺ کی کوئی حدیث یاد ہے؟ حضرت حذیفہ ؓ فرماتے ہیں: میں نے کہا: مجھے یاد ہے۔ حضرت عمر ؓ نے فرمایا: تم جرأت مند ہو۔ پھر فرمایا (وہ حدیث) کس طرح ہے؟ حضرت حذیفہ ؓ نے فرمایا: میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا، آپ فرما رہے تھے: آدمی کو اس کے اہل و عیال اور پڑوسیوں کے بارے میں جو آزمائش آتی ہے، اس کی معافی نماز، روزے، صدقے، امر بالعروف اور نہی عن المنکر سے ہو جاتی ہے۔ حضرت عمر ؓ نے فرمایا: میرا یہ مقصد نہیں۔ (اس سوال سے) میرا مقصد وہ فتنہ...