1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الزَّكَاةِ بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {لاَ يَسْأَلُونَ ال...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1492. حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ زِيَادٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَيْسَ الْمِسْكِينُ الَّذِي تَرُدُّهُ الْأُكْلَةَ وَالْأُكْلَتَانِ وَلَكِنْ الْمِسْكِينُ الَّذِي لَيْسَ لَهُ غِنًى وَيَسْتَحْيِي أَوْ لَا يَسْأَلُ النَّاسَ إِلْحَافًا...

صحیح بخاری:

کتاب: زکوٰۃ کے مسائل کا بیان

(

باب: (سورۃ البقرہ میں) اللہ تعالیٰ کا ارشاد کہ ...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1492.

حضرت ابو ہریرۃ ؓ  سے روایت ہے، وہ نبی کریم ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا:’’مسکین وہ نہیں جسے ایک یادو لقمے ادھر اُدھر گھومنے پر مجبور کردیں بلکہ حقیقی مسکین وہ ہے جو اس قدر مال نہ پائے جو اسے بے نیاز کردے اور وہ لوگوں سے سوال کرنے میں شرم محسوس کرے یا وہ لوگوں سے چمٹ کر سوال نہ کرسکے۔‘‘

...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ بَابُ قَوْلِهِ {لاَ يَسْأَلُونَ النَّاسَ إِلْحَافً...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4573. حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ قَالَ حَدَّثَنِي شَرِيكُ بْنُ أَبِي نَمِرٍ أَنَّ عَطَاءَ بْنَ يَسَارٍ وَعَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ أَبِي عَمْرَةَ الْأَنْصَارِيَّ قَالَا سَمِعْنَا أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْسَ الْمِسْكِينُ الَّذِي تَرُدُّهُ التَّمْرَةُ وَالتَّمْرَتَانِ وَلَا اللُّقْمَةُ وَلَا اللُّقْمَتَانِ إِنَّمَا الْمِسْكِينُ الَّذِي يَتَعَفَّفُ وَاقْرَءُوا إِنْ شِئْتُمْ يَعْنِي قَوْلَهُ لَا يَسْأَلُونَ النَّاسَ إِلْحَافًا...

صحیح بخاری:

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں

(

باب: آیت ( لا یسئلو ن الناس الحافا ) کی تفسیر

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4573.

حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: نبی ﷺ نے فرمایا: ’’مسکین وہ نہیں جسے ایک یا دو کھجوریں اور ایک یا دو لقمے در بدر پھرنے پر مجبورکر دیں بلکہ مسکین وہ ہے جو کسی سے سوال نہ کرے۔ اگر تم مطلب سمجھنا چاہو تو اس آیت کو پڑھ لو۔‘‘ ’’وہ لوگوں سے چمٹ کر سوال نہیں کرتے۔‘‘

...

3 صحيح مسلم: كِتَابُ الزَّكَاةِ بَابُ الْمِسْكِينِ الَّذِي لَا يَجِدُ غِنًى، وَلَا...

صحیح

2437. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا الْمُغِيرَةُ يَعْنِي الْحِزَامِيَّ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَيْسَ الْمِسْكِينُ بِهَذَا الطَّوَّافِ الَّذِي يَطُوفُ عَلَى النَّاسِ فَتَرُدُّهُ اللُّقْمَةُ وَاللُّقْمَتَانِ وَالتَّمْرَةُ وَالتَّمْرَتَانِ قَالُوا فَمَا الْمِسْكِينُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ الَّذِي لَا يَجِدُ غِنًى يُغْنِيهِ وَلَا يُفْطَنُ لَهُ فَيُتَصَدَّقَ عَلَيْهِ وَلَا يَسْأَلُ النَّاسَ شَيْئًا...

صحیح مسلم:

کتاب: زکوٰۃ کے احکام و مسائل

(باب: ایسا مسکین جسے نہ تو نگری حاصل ہے نہ اس کا پت...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

2437.

اعرج نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’(اصل) مسکین یہ گھومنے والا نہیں جو لوگوں کے پاس چکر لگاتا ہے پھر ایک دو لقمے یا ایک دو کھجور یں اسے واپس لوٹا دیتی ہیں۔‘‘ (صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین) نے پوچھا: اے اللہ کے رسول ﷺ! تو مسکین کون ہے؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’جو اتنی تونگری نہیں پاتا جو اسے (سوال سے) مستغنی کر دے، نہ ہی اس (کے ضرورت مند ہونے) کا پتہ چلتا ہے کہ اس کو صدقہ دیا جائے اور نہ ہی وہ لوگوں سے کوئی چیز مانگتا ہے۔‘‘

...

4 صحيح مسلم: كِتَابُ الزَّكَاةِ بَابُ الْمِسْكِينِ الَّذِي لَا يَجِدُ غِنًى، وَلَا...

صحیح

2437. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا الْمُغِيرَةُ يَعْنِي الْحِزَامِيَّ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَيْسَ الْمِسْكِينُ بِهَذَا الطَّوَّافِ الَّذِي يَطُوفُ عَلَى النَّاسِ فَتَرُدُّهُ اللُّقْمَةُ وَاللُّقْمَتَانِ وَالتَّمْرَةُ وَالتَّمْرَتَانِ قَالُوا فَمَا الْمِسْكِينُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ الَّذِي لَا يَجِدُ غِنًى يُغْنِيهِ وَلَا يُفْطَنُ لَهُ فَيُتَصَدَّقَ عَلَيْهِ وَلَا يَسْأَلُ النَّاسَ شَيْئًا...

صحیح مسلم:

کتاب: زکوٰۃ کے احکام و مسائل

(باب: ایسا مسکین جسے نہ تو نگری حاصل ہے نہ اس کا پت...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

2437.

اعرج نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’(اصل) مسکین یہ گھومنے والا نہیں جو لوگوں کے پاس چکر لگاتا ہے پھر ایک دو لقمے یا ایک دو کھجور یں اسے واپس لوٹا دیتی ہیں۔‘‘ (صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین) نے پوچھا: اے اللہ کے رسول ﷺ! تو مسکین کون ہے؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’جو اتنی تونگری نہیں پاتا جو اسے (سوال سے) مستغنی کر دے، نہ ہی اس (کے ضرورت مند ہونے) کا پتہ چلتا ہے کہ اس کو صدقہ دیا جائے اور نہ ہی وہ لوگوں سے کوئی چیز مانگتا ہے۔‘‘

...

5 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الزَّكَاةِ بَابُ مَنْ يُعْطِي مِنْ الصَّدَقَةِ وَحَدُّ الْغِن...

صحیح

1632. حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْسَ الْمِسْكِينُ الَّذِي تَرُدُّهُ التَّمْرَةُ وَالتَّمْرَتَانِ وَالْأَكْلَةُ وَالْأَكْلَتَانِ وَلَكِنَّ الْمِسْكِينَ الَّذِي لَا يَسْأَلُ النَّاسَ شَيْئًا وَلَا يَفْطِنُونَ بِهِ فَيُعْطُونَهُ ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: زکوۃ کے احکام و مسائل

(باب: صدقہ کسے دیا جائے ؟ اور غنی ہونے کی حد کیا ہے...)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

1632. سیدنا ابوہریرہ ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” مسکین وہ نہیں جسے ایک کھجور ، دو کھجور اور ایک لقمہ یا دو لقمے پلٹا دیں بلکہ مسکین وہ ہے جو لوگوں سے مانگتا نہ ہو اور نہ لوگوں کو اس کے بارے میں اندازہ ہو کہ اسے دیں ۔ “

6 سنن النسائي: كِتَابُ الزَّكَاةِ بَابُ تَفْسِيرِ الْمِسْكِينِ

شاذ ، بزيادة : " اقرؤوا ..... "

2578. أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالَ أَنْبَأَنَا إِسْمَعِيلُ قَالَ حَدَّثَنَا شَرِيكٌ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَيْسَ الْمِسْكِينُ الَّذِي تَرُدُّهُ التَّمْرَةُ وَالتَّمْرَتَانِ وَاللُّقْمَةُ وَاللُّقْمَتَانِ إِنَّ الْمِسْكِينَ الْمُتَعَفِّفُ اقْرَءُوا إِنْ شِئْتُمْ لَا يَسْأَلُونَ النَّاسَ إِلْحَافًا...

سنن نسائی:

کتاب: زکاۃ سے متعلق احکام و مسائل

(باب: مسکین کی تفسیر (کہ وہ کون ہے؟))

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

2578.

حضرت ابوہریرہ ؓ سے مروی ہے، رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”مسکین وہ نہیں جس کو ایک کھجور، دو کھجوریں یا ایک لقمہ، دو لقمے واپس کر دیں، بلکہ مسکین وہ ہے جو حاجت مند ہونے کے باوجود مانگنے سے پرہیز کرے۔ تم چاہو تو یہ آیت پڑھ لو“: ﴿لَا یَسْئَلُوْنَ النَّاسَ اِلْحَافًا﴾ ”(صدقات کے مستحق وہ لوگ ہیں) جو مانگتے وقت لوگوں کے گلے نہیں پڑ جاتے۔“

...

7 سنن النسائي: كِتَابُ الزَّكَاةِ بَابُ تَفْسِيرِ الْمِسْكِينِ

صحیح

2579. أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ عَنْ مَالِكٍ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَيْسَ الْمِسْكِينُ بِهَذَا الطَّوَّافِ الَّذِي يَطُوفُ عَلَى النَّاسِ تَرُدُّهُ اللُّقْمَةُ وَاللُّقْمَتَانِ وَالتَّمْرَةُ وَالتَّمْرَتَانِ قَالُوا فَمَا الْمِسْكِينُ قَالُوا الَّذِي لَا يَجِدُ غِنًى يُغْنِيهِ وَلَا يُفْطَنُ لَهُ فَيُتَصَدَّقَ عَلَيْهِ وَلَا يَقُومُ فَيَسْأَلَ النَّاسَ...

سنن نسائی:

کتاب: زکاۃ سے متعلق احکام و مسائل

(باب: مسکین کی تفسیر (کہ وہ کون ہے؟))

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

2579.

حضرت ابوہریرہ ؓ سے منقول ہے، رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”یہ گھومنے پھرنے والا شخص مسکین نہیں جسے ایک دو لقمے یا ایک دو کھجوریں پلٹا دیتی ہیں۔“ صحابہ نے عرض کیا: تو پھر مسکین کون ہے؟ آپ نے فرمایا: ”جس کے پاس اتنا مال نہ ہو کہ گزارا کر سکے۔ نہ اس (کے فقر) کا کسی کو پتا ہی چلتا ہے کہ اس پر صدقہ کیا جائے اور نہ وہ خود کھڑا ہو کر لوگوں سے مانگتا ہے۔“

...

8 سنن النسائي: كِتَابُ الزَّكَاةِ بَابُ تَفْسِيرِ الْمِسْكِينِ

صحیح

2580. أَخْبَرَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى قَالَ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَيْسَ الْمِسْكِينُ الَّذِي تَرُدُّهُ الْأُكْلَةُ وَالْأُكْلَتَانِ وَالتَّمْرَةُ وَالتَّمْرَتَانِ قَالُوا فَمَا الْمِسْكِينُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ الَّذِي لَا يَجِدُ غِنًى وَلَا يَعْلَمُ النَّاسُ حَاجَتَهُ فَيُتَصَدَّقَ عَلَيْهِ...

سنن نسائی:

کتاب: زکاۃ سے متعلق احکام و مسائل

(باب: مسکین کی تفسیر (کہ وہ کون ہے؟))

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

2580.

حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”مسکین وہ نہیں جسے ایک دو لقمے یا ایک دو کھجوریں پلٹا دیتی ہیں۔“ لوگوں نے کہا: تو اے اللہ کے رسول! پھر مسکین کون ہے؟ آپ نے فرمایا: ”جو شخص اتنا مال نہیں رکھتا جو کفایت کر سکے اور لوگوں کو اس (کے فقر) کا پتا نہیں چلتا کہ اس پر صدقہ ہو سکے۔“

...