1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ بَابُ ذِكْرِ البَيْعِ وَالشِّرَاءِ عَلَى المِنْبَر...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

462. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ عَمْرَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: أَتَتْهَا بَرِيرَةُ تَسْأَلُهَا فِي كِتَابَتِهَا، فَقَالَتْ: إِنْ شِئْتِ أَعْطَيْتُ أَهْلَكِ وَيَكُونُ الوَلاَءُ لِي، وَقَالَ أَهْلُهَا: إِنْ شِئْتِ أَعْطَيْتِهَا مَا بَقِيَ - وَقَالَ سُفْيَانُ مَرَّةً: إِنْ شِئْتِ أَعْتَقْتِهَا، وَيَكُونُ الوَلاَءُ لَنَا - فَلَمَّا جَاءَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَكَّرَتْهُ ذَلِكَ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «ابْتَاعِيهَا فَأَعْتِقِيهَا، فَإِنَّ الوَلاَءَ لِمَنْ أَعْتَقَ» ثُمَّ قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْ...

صحیح بخاری:

کتاب: نماز کے احکام و مسائل

(باب:مسجد کے منبر پر مسائل خرید و فروخت کا ذکر کرنا...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

462.

حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، ان کے پاس حضرت بریرہ ؓ آئیں اور بدلِ کتابت کے سلسلے میں ان سے سوال کیا۔ اس پر حضرت عائشہ‬ ؓ ن‬ے فرمایا: تم اگر چاہو تو میں تمہارے آقا کو بدلِ کتابت (یک مشت) ادا کر دوں لیکن تمہاری ولا کا حق میرے لیے ہو گا۔ حضرت بریرہ‬ ؓ ک‬ے آقاؤں نے (حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے) کہا: اگر آپ چاہیں تو بقیہ رقم ادا کر کے اسے آزاد کرالیں لیکن حق ولا ہمارا ہو گا۔ رسول اللہ ﷺ جب تشریف لائے تو حضرت عائشہ‬ ؓ ن‬ے آپ سے اس بات کا تذکرہ کیا۔ نبی ﷺ نے فرمایا: ’’تم اسے (بریرہ‬ ؓ ک‬و) خرید کر آزاد کر دو، بلاشبہ ولا کا وہی حق دار ہے جو آزاد کرتا ہے۔‘&lsquo...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الزَّكَاةِ بَابُ الصَّدَقَةِ عَلَى مَوَالِي أَزْوَاجِ النَّبِ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1509. حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنَا الْحَكَمُ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّهَا أَرَادَتْ أَنْ تَشْتَرِيَ بَرِيرَةَ لِلْعِتْقِ وَأَرَادَ مَوَالِيهَا أَنْ يَشْتَرِطُوا وَلَاءَهَا فَذَكَرَتْ عَائِشَةُ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَهَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اشْتَرِيهَا فَإِنَّمَا الْوَلَاءُ لِمَنْ أَعْتَقَ قَالَتْ وَأُتِيَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِلَحْمٍ فَقُلْتُ هَذَا مَا تُصُدِّقَ بِهِ عَلَى بَرِيرَةَ فَقَالَ هُوَ لَهَا صَدَقَةٌ وَلَنَا هَدِيَّةٌ...

صحیح بخاری:

کتاب: زکوٰۃ کے مسائل کا بیان

(باب: نبی کریم ﷺ کی بیویوں کی لونڈی غلاموں کا صدقہ ...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1509.

حضرت عائشہ ؓ  سے روایت ہے کہ انھوں نے حضرت بریرہ ؓ  کو آزاد کرنے کے لیے انھیں خریدنے کاارادہ کیا لیکن حضرت بریرہ ؓ  کے مالکان نے اپنے لیے ان کی ولا کی شرط عائد کردی۔ حضرت عائشہ نے نبی کریم ﷺ سے اس کا ذکر یا تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ’’اسے خرید لو، ولا تو اس کےلیے ہے جو اسے آزاد کرے۔‘‘ حضرت عائشہ ؓ  نے فرمایا کہ پھر ایک بار نبی کریم ﷺ کی خدمت میں گوشت لایا گیا تو میں نے عرض کیا کہ یہ وہ گوشت ہے جو حضرت بریرہ ؓ  صدقے میں ملا ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا:’’یہ اس کے لیے صدقہ ہے اور ہمارے لیے ہدیہ ہے۔‘‘<...

3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ بَابُ إِذَا اشْتَرَطَ شُرُوطًا فِي البَيْعِ لاَ تَ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2187. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ جَاءَتْنِي بَرِيرَةُ فَقَالَتْ كَاتَبْتُ أَهْلِي عَلَى تِسْعِ أَوَاقٍ فِي كُلِّ عَامٍ وَقِيَّةٌ فَأَعِينِينِي فَقُلْتُ إِنْ أَحَبَّ أَهْلُكِ أَنْ أَعُدَّهَا لَهُمْ وَيَكُونَ وَلَاؤُكِ لِي فَعَلْتُ فَذَهَبَتْ بَرِيرَةُ إِلَى أَهْلِهَا فَقَالَتْ لَهُمْ فَأَبَوْا ذَلِكَ عَلَيْهَا فَجَاءَتْ مِنْ عِنْدِهِمْ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَالِسٌ فَقَالَتْ إِنِّي قَدْ عَرَضْتُ ذَلِكَ عَلَيْهِمْ فَأَبَوْا إِلَّا أَنْ يَكُونَ الْوَلَاءُ لَهُمْ فَسَمِعَ النَّبِيُّ صَل...

صحیح بخاری:

کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان

(باب : اگر کسی نے بیع میں ناجائز شرطیں لگائیں ( تو ...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2187.

حضرت عائشہ  ؓ سے روایت ہے انھوں نے فرمایا: میرے پاس حضرت بریرہ  ؓ آئی اور کہا کہ میں نے اپنے مالکوں سے نو اوقیہ چاندی کے بدلے ا س شرط پر مکاتبت کرلی ہے کہ ہرسال ایک اوقیہ چاندی دوں گی لہذا آپ میری مدد کریں۔ میں نےکہا: اگر تیرے مالک اس بات کو پسند کریں کہ میں یہ رقم یک مشت انھیں دے دوں لیکن تیری ولا میرے ہوتو میں تجھے خرید لیتی ہوں، چنانچہ حضرت بریرۃ  ؓ اپنے مالکوں کے پاس گئی اور ان سے ماجرا بیان کیا توانھوں نے اس سے انکار کردیا۔ جب وہ ان کے پاس سے واپس آئی تو رسول اللہ ﷺ بھی تشریف فرماتھے۔ وہ عرض کرنے لگی: میں نے یہ بات ان پر پیش کی تو انھوں نے ...

4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ العِتْقِ بَابُ بَيْعِ الوَلاَءِ وَهِبَتِهِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2556. حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنِ الأَسْوَدِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: اشْتَرَيْتُ بَرِيرَةَ، فَاشْتَرَطَ أَهْلُهَا وَلاَءَهَا، فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «أَعْتِقِيهَا، فَإِنَّ الوَلاَءَ لِمَنْ أَعْطَى الوَرِقَ»، فَأَعْتَقْتُهَا، فَدَعَاهَا النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَخَيَّرَهَا مِنْ زَوْجِهَا، فَقَالَتْ: لَوْ أَعْطَانِي كَذَا وَكَذَا مَا ثَبَتُّ عِنْدَهُ، فَاخْتَارَتْ نَفْسَهَا...

صحیح بخاری:

کتاب: غلاموں کی آزادی کے بیان میں

(

باب: ولاء ( غلام لونڈی کا ترکہ ) بیچنا یا ہبہ ک...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2556.

حضرت عائشہ  ؓ سے روایت ہے انھوں نے فرمایا: میں نے حضرت بریرہ  ؓ کوخریدا تو اس کے مالکوں نے ولا اپنے پاس رکھنے کی شرط لگا دی۔ میں نے نبی کریم ﷺ سے اس کاذکر کیا تو آپ نے فرمایا: ’’تم اسے(خریدکر)آزاد کردو۔ ولاتو اسی کی ہے جو قیمت ادا کرے۔‘‘ چنانچہ میں نے اسے (خریدکر) آزاد کردیا۔ نبی کریم ﷺ نے اسے بلا کر اس کے شوہر کے متعلق اسے اختیار دیا تو حضرت بریرہ  ؓ نے کہا: اگر وہ مجھے اتنا اتنا مال بھی دے تو میں اس کے پاس نہیں رہوں گی۔ اس نے خود کواختیار کیا، یعنی وہ اپنے شوہر سے جدا ہوگئی۔

...

5 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ المُكَاتِبِ مَا يَجُوزُ مِنْ شُرُوطِ المُكَاتَبِ، وَمَنِ اشْتَ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2581. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ، أَنَّ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، أَخْبَرَتْهُ: أَنَّ بَرِيرَةَ جَاءَتْ تَسْتَعِينُهَا فِي كِتَابَتِهَا، وَلَمْ تَكُنْ قَضَتْ مِنْ كِتَابَتِهَا شَيْئًا، قَالَتْ لَهَا عَائِشَةُ: ارْجِعِي إِلَى أَهْلِكِ، فَإِنْ أَحَبُّوا أَنْ أَقْضِيَ عَنْكِ كِتَابَتَكِ وَيَكُونَ وَلاَؤُكِ لِي، فَعَلْتُ، فَذَكَرَتْ ذَلِكَ بَرِيرَةُ لِأَهْلِهَا، فَأَبَوْا، وَقَالُوا: إِنْ شَاءَتْ أَنْ تَحْتَسِبَ عَلَيْكِ، فَلْتَفْعَلْ وَيَكُونَ وَلاَؤُكِ لَنَا، فَذَكَرَتْ ذَلِكَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ ع...

صحیح بخاری:

کتاب: مکاتب کے مسائل کا بیان

(

باب : مکاتب سے کونسی شرطیں کرنا درست ہیں اور جس...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2581.

حضرت عائشہ  ؓ سے روایت ہے کہ حضرت بریرہ  ؓ ان کے پاس اپنے معاملہ مکاتبت میں تعاون لینے کے لیے حاضر ہوئیں۔ ابھی تک انھوں نے اپنے بدل ِکتابت سے کچھ بھی ادا نہیں کیا تھا۔ حضرت عائشہ  ؓ نے ان سے فرمایا: تم اپنے مالکان کے پاس جاؤ، اگر وہ پسند کریں کہ بدل کتابت کی تمام (باقی ماندہ) رقم میں یکمشت ادا کردوں اور تمہاری ولا میرے ساتھ قائم ہوتو میں ایسا کرسکتی ہوں حضرت بریرۃ  ؓ نے جب یہ صورت اپنے مالکان کے سامنے رکھی توانھوں نے اسے ماننے سے انکار کردیا اورکہا: اگروہ تمہارے ساتھ ثواب کی نیت سے ایسا کرنا چاہتی ہیں تو بلاشبہ کریں لیکن تیری ولا ہمارے لیے ...

6 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ المُكَاتِبِ بَابُ اسْتِعَانَةِ المُكَاتَبِ وَسُؤَالِهِ النَّاس...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2583. حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: جَاءَتْ بَرِيرَةُ، فَقَالَتْ: إِنِّي كَاتَبْتُ أَهْلِي عَلَى تِسْعِ أَوَاقٍ فِي كُلِّ عَامٍ وَقِيَّةٌ، فَأَعِينِينِي، فَقَالَتْ عَائِشَةُ: إِنْ أَحَبَّ أَهْلُكِ أَنْ أَعُدَّهَا لَهُمْ عَدَّةً وَاحِدَةً وَأُعْتِقَكِ، فَعَلْتُ، وَيَكُونَ وَلاَؤُكِ لِي، فَذَهَبَتْ إِلَى أَهْلِهَا فَأَبَوْا ذَلِكَ عَلَيْهَا، فَقَالَتْ: إِنِّي قَدْ عَرَضْتُ ذَلِكَ عَلَيْهِمْ فَأَبَوْا، إِلَّا أَنْ يَكُونَ الوَلاَءُ لَهُمْ، فَسَمِعَ بِذَلِكَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ...

صحیح بخاری:

کتاب: مکاتب کے مسائل کا بیان

(باب : اگر مکاتب دوسروں سے مدد چاہے اور لوگوں سے سو...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2583.

حضرت عائشہ  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ حضرت بریرہ  ؓ آئیں اور کہنے لگیں: میں نے اپنے آقاؤں سے نو اوقیے چاندی پر مکاتبت کامعاملہ کیاہے۔ مجھے ہرسال ایک اوقیہ ادا کرناہوگا، لہذا آپ میری مدد کریں۔ حضرت عائشہ  نے فرمایا: اگر تیرے مالک پسند کریں تو میں انھیں یہ رقم یکمشت اداکرکے تجھے آزاد کردوں (تو) میں ایسا کرسکتی ہوں لیکن تیری ولا میرے لیے ہوگی، چنانچہ حضرت بریرہ  اپنے آقاؤں کے پاس گئیں تو انھوں نے اس صورت سے صاف انکارکردیا مگر یہ کہ ولا ان کے لیے ہو۔ رسول اللہ ﷺ نے یہ واقعہ سنا تو مجھ سے دریافت کیا، چنانچہ میں نے آپ کو مطلع کیا تو آپ نے فر...

7 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ المُكَاتِبِ بَابُ بَيْعِ المُكَاتَبِ إِذَا رَضِيَ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2584. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ عَمْرَةَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَنَّ بَرِيرَةَ جَاءَتْ تَسْتَعِينُ عَائِشَةَ أُمَّ المُؤْمِنِينَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا: فَقَالَتْ لَهَا: إِنْ أَحَبَّ أَهْلُكِ أَنْ أَصُبَّ لَهُمْ ثَمَنَكِ صَبَّةً وَاحِدَةً، فَأُعْتِقَكِ، فَعَلْتُ، فَذَكَرَتْ بَرِيرَةُ ذَلِكَ لِأَهْلِهَا، فَقَالُوا: لاَ إِلَّا أَنْ يَكُونَ وَلاَؤُكِ لَنَا، قَالَ مَالِكٌ: قَالَ يَحْيَى: فَزَعَمَتْ عَمْرَةُ أَنَّ عَائِشَةَ ذَكَرَتْ ذَلِكَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «اشْتَرِيهَا وَأَعْتِقِيهَا، فَإِنَّمَا الوَلاَءُ لِمَنْ أَعْتَقَ...

صحیح بخاری:

کتاب: مکاتب کے مسائل کا بیان

(

باب : جب مکاتب اپنے تئیں بیچ ڈالنے پر راضی ہو

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2584.

حضرت عمرو بنت عبدالرحمان سے روایت ہے کہ حضرت بریرہ  ؓ ام المومنین حضرت عائشہ  ؓ سے مدد لینے کے لیے حاضر ہوئیں توانھوں نے فرمایا: اگر تیرے مالک یہ پسند کریں کہ میں تیرا بدل کتابت انھیں یکمشت ادا کردوں اور تجھے آزاد کردوں تو میں ایسا کرسکتی ہوں۔ حضرت بریرۃ  ؓ نے اس کاذکر اپنے آقاؤں سے کیا تو انھوں نے کہا کہ ہم ولاسے کسی صورت بھی دستبردار نہیں ہوں گے۔ امام مالک ؒ نے یحییٰ سے بیا ن کیا کہ عمرہ نے کہا: حضرت عائشہ  ؓ نے اس کا ذکر رسول اللہ ﷺ سے کیا تو آپ نے فرمایا: ’’تو اسے خرید کرآزاد کردے۔ ولا تو اسی کی ہوگی جس نے آزاد کیا ہے۔&lsquo...

8 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ المُكَاتِبِ بَابُ إِذَا قَالَ المُكَاتَبُ: اشْتَرِنِي وَأَعْتِ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2585. حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الوَاحِدِ بْنُ أَيْمَنَ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي أَيْمَنُ، قَالَ: دَخَلْتُ عَلَى عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، فَقُلْتُ: كُنْتُ غُلاَمًا لِعُتْبَةَ بْنِ أَبِي لَهَبٍ وَمَاتَ وَوَرِثَنِي بَنُوهُ، وَإِنَّهُمْ بَاعُونِي مِنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي عَمْرِو بْنِ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ المَخْزُومِيِّ، فَأَعْتَقَنِي ابْنُ أَبِي عَمْرٍو وَاشْتَرَطَ بَنُو عُتْبَةَ الْوَلاَءَ، فَقَالَتْ: دَخَلَتْ بَرِيرَةُ وَهِيَ مُكَاتَبَةٌ، فَقَالَتْ: اشْتَرِينِي وَأَعْتِقِينِي، قَالَتْ: نَعَمْ، قَالَتْ: لاَ يَبِيعُونِي حَتَّى يَشْتَرِطُوا وَلاَئِي، فَقَالَتْ: لاَ حَاجَةَ لِي بِذَلِكَ، فَسَم...

صحیح بخاری:

کتاب: مکاتب کے مسائل کا بیان

(باب : اگر مکاتب کسی شخص سے کہے مجھ کو خرید کر آزاد...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2585.

حضرت ایمن حبشی سے روایت ہے، انھوں نے کہا: میں حضرت عائشہ  ؓ کے پاس گیا اور ان سے کہا: میں عتبہ بن ابو لہب کا غلام تھا، وہ مرگیاہے اور اس کے بیٹے میرے وارث بنے ہیں۔ انھوں نے مجھے ابو عمرو (مخذومی) کے بیٹے کے ہاتھ فروخت کردیاہے اور ابو عمرو کے بیٹے نے مجھے آزاد کردیا ہے۔ اب عتبہ کے بیٹے میری ولا کی شرط لگاتے ہیں۔ حضرت عائشہ  ؓ نے (یہ مقدمہ سن کر)فرمایا: حضرت بریرہ  ؓ میرے پاس آئیں جبکہ وہ مکاتبہ تھیں اور مجھ سے کہنے لگیں: مجھے خرید کر آزاد کردیں۔ اس(عائشہ  ؓ) نے کہا: ٹھیک ہے میں یہ کرتی ہوں۔ حضرت بریرہ  ؓ نے عرض کیا: وہ میری ولا کی شرط ک...

9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الهِبَةِ وَفَضْلِهَا وَالتَّحْرِيضِ عَلَيْهَا بَابُ قَبُولِ الهَدِيَّةِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2598. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ القَاسِمِ، قَالَ: سَمِعْتُهُ مِنْهُ، عَنِ القَاسِمِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا: أَنَّهَا أَرَادَتْ أَنْ تَشْتَرِيَ بَرِيرَةَ، وَأَنَّهُمُ اشْتَرَطُوا وَلاَءَهَا، فَذُكِرَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «اشْتَرِيهَا، فَأَعْتِقِيهَا، فَإِنَّمَا الوَلاَءُ لِمَنْ أَعْتَقَ»، وَأُهْدِيَ لَهَا لَحْمٌ، فَقِيلَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: هَذَا تُصُدِّقَ عَلَى بَرِيرَةَ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «هُوَ لَهَ...

صحیح بخاری:

کتاب: ہبہ کے مسائل، فضیلت اور ترغیب کا بیان

(باب : ہدیہ کا قبول کرنا)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2598.

حضرت عائشہ  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے حضرت بریرہ  ؓ کو خریدنے کا ارادہ کیا تو اس کے آقاؤں نے یہ شرط لگائی کہ اس کی ولا ان کو حاصل ہوگی۔ نبی کریم ﷺ سے اس کاذکر کیا گیاتو نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ’’تم خرید کر اسے آزاد کردو، ولا تو اسی کے لیے ہوتی ہے جو آزاد کرے۔‘‘ ایک دفعہ یوں ہوا کہ حضرت بریرہ  ؓ  کو صدقے کاگوشت ملا تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ’’یہ کیا ہے؟‘‘ میں نے عرض کیا: یہ بریرہ کو بطور صدقہ ملا ہے۔ تب آپ نے فرمایا: ’’یہ اس کے لیے صدقہ ہے اور ہمارے لیے ہدیہ ہے۔‘‘ نیز جب وہ آ...

10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الشُّرُوطِ بَابُ الشُّرُوطِ فِي البُيُوعِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2737. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ، أَنَّ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، أَخْبَرَتْهُ: أَنَّ بَرِيرَةَ جَاءَتْ عَائِشَةَ تَسْتَعِينُهَا فِي كِتَابَتِهَا، وَلَمْ تَكُنْ قَضَتْ مِنْ كِتَابَتِهَا شَيْئًا، قَالَتْ لَهَا عَائِشَةُ: ارْجِعِي إِلَى أَهْلِكِ، فَإِنْ أَحَبُّوا أَنْ أَقْضِيَ عَنْكِ كِتَابَتَكِ وَيَكُونَ وَلاَؤُكِ لِي فَعَلْتُ، فَذَكَرَتْ ذَلِكَ بَرِيرَةُ إِلَى أَهْلِهَا فَأَبَوْا، وَقَالُوا: إِنْ شَاءَتْ أَنْ تَحْتَسِبَ عَلَيْكِ، فَلْتَفْعَلْ وَيَكُونَ لَنَا وَلاَؤُكِ، فَذَكَرَتْ ذَلِكَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ لَهَ...

صحیح بخاری:

کتاب: شرائط کے مسائل کا بیان

(باب : بیع میں شرطیں کرنے کا بیان)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2737.

حضرت عائشہ  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے بتایا کہ حضرت بریرہ  ؓ ان کے پاس آئیں اور وہ ان سے اپنی کتابت کی رقم کے سلسلے میں مددلینا چاہتی تھیں، جبکہ انھوں نے کتابت کی رقم سے ابھی کچھ بھی ادا نہیں کیا تھا۔ حضرت عائشہ  ؓ نے ان سے فرمایا: تم اپنے آقاؤں کے پاس جاؤ اگر وہ پسند کریں تو میں تیری کتابت کی رقم یکمشت ادا کر دوں بشرطیکہ تیری ولا میرے لیےہو گی، میں ایسا کرنے کو تیار ہوں۔ حضرت بریرہ  ؓ نے اپنے مالکان سے اس کا ذکر کیا تو انھوں نے اس سے انکار کر دیا اور کہا: اگرحضرت عائشہ  ؓ ثواب لینے کے لیے ایسا کرنا چاہیں تو کر لیں لیکن ولا ہمارے لیے رہے...