1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوَكَالَةِ (بَابُ الوَكَالَةِ فِي الصَّرْفِ وَالمِيزَانِ)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2302. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ عَبْدِ الْمَجِيدِ بْنِ سُهَيْلِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ وَأَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اسْتَعْمَلَ رَجُلًا عَلَى خَيْبَرَ فَجَاءَهُمْ بِتَمْرٍ جَنِيبٍ فَقَالَ أَكُلُّ تَمْرِ خَيْبَرَ هَكَذَا فَقَالَ إِنَّا لَنَأْخُذُ الصَّاعَ مِنْ هَذَا بِالصَّاعَيْنِ وَالصَّاعَيْنِ بِالثَّلَاثَةِ فَقَالَ لَا تَفْعَلْ بِعْ الْجَمْعَ بِالدَّرَاهِمِ ثُمَّ ابْتَعْ بِالدَّرَاهِمِ جَنِيبًا وَقَالَ فِي الْمِيزَانِ مِثْلَ ذَلِكَ...

صحیح بخاری:

کتاب: وکالت کے مسائل کا بیان

(

باب : صرافی اور ماپ تول میں وکیل کرنا

)

2302.

حضرت ابو سعید خدری  ؓ اور حضرت ابو ہریرہ  ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک شخص کو خیبر کا عامل بنایا تو وہ وہاں سے عمدہ کھجوریں لے کر حاضر خدمت ہوا۔ آپ نے دریافت فرمایا: ’’کیا خیبر کی تمام کھجوریں ایسی ہی ہیں؟‘‘ اس نے کہا (نہیں بلکہ) ہم ان کھجوروں کا صاع، دو صاع کے عوض اوردو صاع تین صاع کے عوض لیتے ہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’ایسا مت کرو، بلکہ اچھی اور ردی کھجوریں دراہم کے عوض فروخت کرو، پھر دراہم کے عوض عمدہ کھجوریں خریدو۔‘‘ نیز آپ نےوزن (سے فروخت ہونے والی اشیاء) کے متعلق بھی اسی طرح فرمایا۔

...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ اسْتِعْمَالِ النَّبِيِّ ﷺ عَلَى أَهْلِ خَيْب...)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4244. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ: حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ عَبْدِ المَجِيدِ بْنِ سُهَيْلٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ المُسَيِّبِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الخُدْرِيِّ، وَأَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اسْتَعْمَلَ رَجُلًا عَلَى خَيْبَرَ، فَجَاءَهُ بِتَمْرٍ جَنِيبٍ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَكُلُّ تَمْرِ خَيْبَرَ هَكَذَا»، فَقَالَ: لاَ وَاللَّهِ يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّا لَنَأْخُذُ الصَّاعَ مِنْ هَذَا بِالصَّاعَيْنِ، بِالثَّلاَثَةِ، فَقَالَ: «لاَ تَفْعَلْ، بِعِ الجَمْعَ بِالدَّرَاهِمِ، ثُمَّ ابْتَعْ بِالدَّرَاهِمِ جَنِيبًا»...

صحیح بخاری:

کتاب: غزوات کے بیان میں

(باب: نبی کریم ﷺ کا خیبر والوں پر تحصیل دار مقرر فر...)

4244.

حضرت ابو سعید خدری اور حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک شخص کو خیبر کا تحصیل دار مقرر کیا۔ وہ وہاں سے عمدہ کھجوریں لایا تو رسول اللہ ﷺ نے اس سے دریافت فرمایا: ’’کیا خیبر کی تمام کھجوریں ایسی ہی ہیں؟‘‘ اس نے کہا: اللہ کے رسول! واللہ ایسی نہیں ہیں۔ ہم اس طرح کی ایک صاع کھجوریں دوسری دو یا تین صاع کے عوض خرید لیتے ہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’ایسا مت کیا کرو بلکہ گھٹیا کھجوریں درہموں کے بدلے فروخت کر کے ان درہموں سے عمدہ کھجوریں خرید لیا کرو۔‘‘

...

3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الِاعْتِصَامِ بِالكِتَابِ وَالسُّنَّةِ (بَابُ إِذَا اجْتَهَدَ العَامِلُ أَوِ الحَاكِمُ، فَ...)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7350. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ عَنْ أَخِيهِ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ بِلَالٍ عَنْ عَبْدِ الْمَجِيدِ بْنِ سُهَيْلِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ أَنَّهُ سَمِعَ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيَّبِ يُحَدِّثُ أَنَّ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ وَأَبَا هُرَيْرَةَ حَدَّثَاهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ أَخَا بَنِي عَدِيٍّ الْأَنْصَارِيَّ وَاسْتَعْمَلَهُ عَلَى خَيْبَرَ فَقَدِمَ بِتَمْرٍ جَنِيبٍ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَكُلُّ تَمْرِ خَيْبَرَ هَكَذَا قَالَ لَا وَاللَّهِ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا لَنَشْتَرِي الصَّاعَ بِالصَّاعَيْنِ مِنْ الْجَمْعِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَ...

صحیح بخاری:

کتاب: اللہ اور سنت رسول اللہﷺ کو مضبوطی سے تھامے رکھنا

(

باب جب کوئی عامل یا حاکم اجتہاد کرے اور لاعلمی ...)

7350.

سیدنا ابو سعید خدری اور سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے قبیلہ بنو ساعدی کے ایک شخص کو خیبر کا عامل بنا کر بھیجا تو وہ بہت عمدہ قسم کی کھجوریں لے کر آیا۔ رسول اللہﷺ نے اس سے پوچھا: ”کیا خیبر کی تمام کھجوریں اسی طرح کی ہیں؟“ اس نے کہا: نہیں ، اے اللہ کے رسول! ہم اس قسم کی عمدہ کھجور کا ایک صاع ردی کھجور کے دو صاع کے عوض خرید لیتے ہیں۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”ایسا نہ کرو بلکہ برابر برابر میں خریدو، یا ردی کھجور نقد فروخت کرو، پھر یہ عمدہ کھجور اس قیمت کے عوض خرید کرو۔ تولی جانے والی دیگر اشیاء کی خرید وفروخت بھی...

4 صحيح مسلم: كِتَابُ الْمُسَاقَاةِ وَالمُزَارَعَةِ (بَابُ بَيْعِ الطَّعَامِ مِثْلًا بِمِثْلٍ)

أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

1593. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ مَسْلَمَةَ بْنِ قَعْنَبٍ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ يَعْنِي ابْنَ بِلَالٍ، عَنْ عَبْدِ الْمَجِيدِ بْنِ سُهَيْلِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَنَّهُ سَمِعَ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيِّبِ، يُحَدِّثُ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ، وَأَبَا سَعِيدٍ، حَدَّثَاهُ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ أَخَا بَنِي عَدِيٍّ الْأَنْصَارِيَّ، فَاسْتَعْمَلَهُ عَلَى خَيْبَرَ، فَقَدِمَ بِتَمْرٍ جَنِيبٍ، فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَكُلُّ تَمْرِ خَيْبَرَ هَكَذَا؟» قَالَ: لَا وَاللهِ يَا رَسُولَ اللهِ إِنَّا لَنَشْتَرِي الصَّاعَ بِالصَّاعَيْنِ مِنَ الْجَمْعِ، فَقَالَ رَسُولُ...

صحیح مسلم:

کتاب: سیرابی کے عوض پیدوار میں حصہ داری اور مزارعت

(باب: خوردنی اجناس کی مثال بمثل فروخت)

1593.

سلیمان بن بلال نے ہمیں عبدالمجید بن سہیل بن عبدالرحمان سے حدیث بیان کی کہ انہوں نے سعید بن مسیب سے سنا، وہ حدیث بیان کر رہے تھے کہ حضرت ابوہریرہ اور حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالی عنہ نے انہیں حدیث بیان کی، رسول اللہ ﷺ نے بنو عدی سے تعلق رکھنے والے ایک انصاری کو بھیجا اور اسے خیبر کا عامل مقرر کیا، وہ جنیب (عمدہ قسم کی) کھجور لے کر آیا، تو رسول اللہ ﷺ نے اس سے پوچھا: ’’کیا خیبر کی تمام کھجور اسی طرح کی ہے؟‘‘ اس نے عرض کی: اللہ کے رسول! واللہ! نہیں۔ ہم ملی جلی کھجور کے دو صاع کے عوض (عمدہ کھجور کا) ایک صاع خریدتے ہیں، تو رسول اللہ ﷺ ن...

5 صحيح مسلم: كِتَابُ الْمُسَاقَاةِ وَالمُزَارَعَةِ (بَابُ بَيْعِ الطَّعَامِ مِثْلًا بِمِثْلٍ)

أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

1593. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ مَسْلَمَةَ بْنِ قَعْنَبٍ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ يَعْنِي ابْنَ بِلَالٍ، عَنْ عَبْدِ الْمَجِيدِ بْنِ سُهَيْلِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَنَّهُ سَمِعَ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيِّبِ، يُحَدِّثُ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ، وَأَبَا سَعِيدٍ، حَدَّثَاهُ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ أَخَا بَنِي عَدِيٍّ الْأَنْصَارِيَّ، فَاسْتَعْمَلَهُ عَلَى خَيْبَرَ، فَقَدِمَ بِتَمْرٍ جَنِيبٍ، فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَكُلُّ تَمْرِ خَيْبَرَ هَكَذَا؟» قَالَ: لَا وَاللهِ يَا رَسُولَ اللهِ إِنَّا لَنَشْتَرِي الصَّاعَ بِالصَّاعَيْنِ مِنَ الْجَمْعِ، فَقَالَ رَسُولُ...

صحیح مسلم:

کتاب: سیرابی کے عوض پیدوار میں حصہ داری اور مزارعت

(باب: خوردنی اجناس کی مثال بمثل فروخت)

1593.

سلیمان بن بلال نے ہمیں عبدالمجید بن سہیل بن عبدالرحمان سے حدیث بیان کی کہ انہوں نے سعید بن مسیب سے سنا، وہ حدیث بیان کر رہے تھے کہ حضرت ابوہریرہ اور حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالی عنہ نے انہیں حدیث بیان کی، رسول اللہ ﷺ نے بنو عدی سے تعلق رکھنے والے ایک انصاری کو بھیجا اور اسے خیبر کا عامل مقرر کیا، وہ جنیب (عمدہ قسم کی) کھجور لے کر آیا، تو رسول اللہ ﷺ نے اس سے پوچھا: ’’کیا خیبر کی تمام کھجور اسی طرح کی ہے؟‘‘ اس نے عرض کی: اللہ کے رسول! واللہ! نہیں۔ ہم ملی جلی کھجور کے دو صاع کے عوض (عمدہ کھجور کا) ایک صاع خریدتے ہیں، تو رسول اللہ ﷺ ن...

6 سنن النسائي: كِتَابُ الْبُيُوعِ (بَابُ بَيْعِ التَّمْرِ بِالتَّمْرِ مُتَفَاضِلًا)

صحیح

4553. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ وَالْحَارِثُ بْنُ مِسْكِينٍ قِرَاءَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ وَاللَّفْظُ لَهُ عَنْ ابْنِ الْقَاسِمِ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ عَنْ عَبْدِ الْمَجِيدِ بْنِ سُهَيْلٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اسْتَعْمَلَ رَجُلًا عَلَى خَيْبَرَ فَجَاءَ بِتَمْرٍ جَنِيبٍ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَكُلُّ تَمْرِ خَيْبَرَ هَكَذَا قَالَ لَا وَاللَّهِ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا لَنَأْخُذُ الصَّاعَ مِنْ هَذَا بِصَاعَيْنِ وَالصَّاعَيْنِ بِالثَّلَاثِ فَقَالَ رَسُولُ ا...

سنن نسائی:

کتاب: خریدو فروخت سے متعلق احکام و مسائل

(باب: کھجور کی بیع کھجور کے بدلے میں کمی بیشی کے سا...)

4553.

حضرت ابو سعید خدری اور حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے خیبر میں (کھجوروں کی وصولی کے سلسلے میں) ایک آدمی مقرر فرمایا۔ وہ جنیب (عمدہ) کھجوریں لے کر آیا۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”کیا خیبر کی تمام کھجوریں ایسی (اعلیٰ) ہوتی ہیں؟“ اس نے کہا: نہیں، اے اللہ کے رسول! ہم ملی جلی اور ردی کھجوروں کے دو صاع دے کر اس کا ایک صاع اور تین صاع دے کر اس قسم کے دو صاع خریدتے ہیں۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”ایسے نہ کرو۔ ردی اور ملی جلی کھجوروں کو رقم کے ساتھ الگ بیچو اور پھر رقم کے ساتھ جنیب کھجوریں خریدو۔“

...

7 سنن النسائي: كِتَابُ الْبُيُوعِ (بَابُ بَيْعِ التَّمْرِ بِالتَّمْرِ)

صحیح

4559. أَخْبَرَنَا وَاصِلُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي زُرْعَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ التَّمْرُ بِالتَّمْرِ وَالْحِنْطَةُ بِالْحِنْطَةِ وَالشَّعِيرُ بِالشَّعِيرِ وَالْمِلْحُ بِالْمِلْحِ يَدًا بِيَدٍ فَمَنْ زَادَ أَوْ ازْدَادَ فَقَدْ أَرْبَى إِلَّا مَا اخْتَلَفَتْ أَلْوَانُهُ...

سنن نسائی:

کتاب: خریدو فروخت سے متعلق احکام و مسائل

(باب: کھجوروں کی کھجوروں کے ساتھ بیع (کیسے ہونی چاہ...)

4559.

حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”کھجور کا سودا کھجور کے ساتھ، گندم کا گندم کے ساتھ، جو کا جو کے ساتھ اور نمک کا نمک کے ساتھ سودا نقد (اور برابر) ہونا چاہیے۔ جو زیادہ دے یا زیادہ لے، اس نے سود کا لین دین کیا۔ الا یہ کہ جنسیں بدل جائیں۔“

9 سنن ابن ماجه: كِتَابُ التِّجَارَاتِ (بَابُ الصَّرْفِ وَمَا لَا يَجُوزُ مُتَفَاضِلًا يَد...)

حسن صحیح

2256. حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَرْزُقُنَا تَمْرًا مِنْ تَمْرِ الْجَمْعِ فَنَسْتَبْدِلُ بِهِ تَمْرًا هُوَ أَطْيَبُ مِنْهُ وَنَزِيدُ فِي السِّعْرِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَصْلُحُ صَاعُ تَمْرٍ بِصَاعَيْنِ وَلَا دِرْهَمٌ بِدِرْهَمَيْنِ وَالدِّرْهَمُ بِالدِّرْهَمِ وَالدِّينَارُ بِالدِّينَارِ لَا فَضْلَ بَيْنَهُمَا إِلَّا وَزْنًا...

سنن ابن ماجہ:

کتاب: تجارت سے متعلق احکام ومسائل

(باب: بیع صرف کا بیان اور جن چیزوں کے دست بدست تب...)

2256.

حضرت ابو سعید ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: نبی ﷺ ہمیں ادنیٰ قسم کی کھجوریں عنایت فرماتے۔ ہم ان کے بدلے میں ان سے بہتر کھجوریں، زیادہ نرخ پر خرید لیتے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ایک صاع کھجوروں کا دو صاع سے تبادلہ یا ایک درہم کا دو درہموں سے تبادلہ جائز نہیں۔ درہم کے بدلے میں درہم اور دینار کے بدلے میں دینار ہوتا ہے۔ ان دونوں کے درمیان، سوائے وزن کی کمی بیشی کے، کوئی فضیلت نہیں۔

...