صحيح البخاري صحيح مسلم سنن أبي داؤد جامع الترمذي سنن النسائي سنن ابن ماجه صحيح البخاريصحيح مسلمسنن أبي داؤدجامع الترمذيسنن النسائيسنن ابن ماجه 10 نتائج حاصل کریں25 نتائج حاصل کریں50 نتائج حاصل کریں100 نتائج حاصل کریں مجموع الصفحات: 5 - مجموع أحاديث: 49 کل صفحات: 5 - کل احا دیث: 49 1 صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابُ الصَّلاَةِ إِذَا قَدِمَ مِنْ سَفَرٍ) حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 443. حَدَّثَنَا خَلَّادُ بْنُ يَحْيَى، قَالَ: حَدَّثَنَا مِسْعَرٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَارِبُ بْنُ دِثَارٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ فِي المَسْجِدِ - قَالَ مِسْعَرٌ: أُرَاهُ قَالَ: ضُحًى - فَقَالَ: «صَلِّ رَكْعَتَيْنِ» وَكَانَ لِي عَلَيْهِ دَيْنٌ فَقَضَانِي وَزَادَنِي... صحیح بخاری: کتاب: نماز کے احکام و مسائل (باب: سفر سے واپسی پر نماز پڑھنے کے بیان میں) مترجم: 443. حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: میں نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپ مسجد میں تشریف فر تھے۔ یہ چاشت کا وقت تھا۔ آپ نے (مجھ سے) فرمایا: ’’دو رکعت نماز پڑھ لو۔‘‘ میر آپ ﷺ کے ذمے قرض تھا جو آپ ﷺ نے ادا فرمایا اور مجھے قرض سے زیادہ دیا۔... 2 صحيح البخاري: کِتَابُ العُمْرَةِ (بَابُ لاَ يَطْرُقُ أَهْلَهُ إِذَا بَلَغَ المَدِينَ...) حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 1801. حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مُحَارِبٍ عَنْ جَابِرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ نَهَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَطْرُقَ أَهْلَهُ لَيْلًا صحیح بخاری: کتاب: عمرہ کے مسائل کا بیان (باب : آدمی جب اپنے شہر میں پہنچے تو گھر میں رات می...) مترجم: 1801. حضرت جابر ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے(سفرسے)رات کے وقت اپنے گھر آنے سے منع فرمایا ہے۔ 3 صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابُ شِرَاءِ الدَّوَابِّ وَالحُمُرِ،) حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 2097. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ وَهْبِ بْنِ كَيْسَانَ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ كُنْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَزَاةٍ فَأَبْطَأَ بِي جَمَلِي وَأَعْيَا فَأَتَى عَلَيَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ جَابِرٌ فَقُلْتُ نَعَمْ قَالَ مَا شَأْنُكَ قُلْتُ أَبْطَأَ عَلَيَّ جَمَلِي وَأَعْيَا فَتَخَلَّفْتُ فَنَزَلَ يَحْجُنُهُ بِمِحْجَنِهِ ثُمَّ قَالَ ارْكَبْ فَرَكِبْتُ فَلَقَدْ رَأَيْتُهُ أَكُفُّهُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ تَزَوَّجْتَ قُلْتُ ن... صحیح بخاری: کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان (باب : چوپایہ جانوروں اور گھوڑوں، گدھوں کی خریدا...) مترجم: 2097. حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن عبد اللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت انھوں نے فرمایاکہ میں کسی جنگ میں نبی ﷺ کے ہمراہ تھا میرے اونٹ نے چلنے میں سستی کی اور تھک گیا۔ نبی ﷺ میرے پاس تشریف لائے اور فرمایا: "جابر ہو؟"میں نے عرض کیا : جی ہاں۔ آپ نے فرمایا: "تیرا کیا حال ہے؟"میں نے عرض کیا: میرا اونٹ چلنے میں سستی کرتا ہے اور تھک بھی گیا ہے اس لیے میں پیچھے رہ گیا ہوں۔ پھر آپ اترے اور اسے اپنی چھڑی سے مار کر فرمایا: " اب سوارہوجاؤ۔ "چنانچہ میں سوار ہو گیا، پھر تو اونٹ ایسا تیز ہوگیا کہ میں اسے رسول اللہ ﷺ (کے برابر ہونے)سے روکتا تھا۔ آپ نے پوچھا : "کیا تم نے شادی ... 4 صحيح البخاري: كِتَابُ الوَكَالَةِ (بَابُ إِذَا وَكَّلَ رَجُلٌ رَجُلًا أَنْ يُعْطِيَ ش...) حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 2309. حَدَّثَنَا الْمَكِّيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ وَغَيْرِهِ يَزِيدُ بَعْضُهُمْ عَلَى بَعْضٍ وَلَمْ يُبَلِّغْهُ كُلُّهُمْ رَجُلٌ وَاحِدٌ مِنْهُمْ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ كُنْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ فَكُنْتُ عَلَى جَمَلٍ ثَفَالٍ إِنَّمَا هُوَ فِي آخِرِ الْقَوْمِ فَمَرَّ بِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَنْ هَذَا قُلْتُ جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ مَا لَكَ قُلْتُ إِنِّي عَلَى جَمَلٍ ثَفَالٍ قَالَ أَمَعَكَ قَضِيبٌ قُلْتُ نَعَمْ قَالَ أَعْطِنِيهِ فَأَعْطَيْتُهُ فَضَرَب... صحیح بخاری: کتاب: وکالت کے مسائل کا بیان (باب : ایک شخص نے کسی دوسرے شخص کو کچھ دینے کے لیے ...) مترجم: 2309. حضرت جابر بن عبد اللہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میں ایک سفر میں نبی ﷺ کے ہمراہ تھا۔ چونکہ میں ایک سست رفتاراونٹ پر سوار تھا جو سب لوگوں سے بالکل پیچھے تھا اس لیے نبی ﷺ میرے پاس سے گزرے تو فرمایا: ’’یہ کون ہے:‘‘ میں نے عرض کیا: جابر بن عبد اللہ ؓ ہوں۔ آپ نے پوچھا: ’’ کیا ماجرا ہے؟‘‘ میں نے عرض کیا: میں ایک سست رفتار اونٹ پر سوارہوں۔ آپ نے پوچھا : ’’تمھارے پاس کوئی چھڑی ہے؟‘‘ میں نے عرض کیا: جی ہاں۔ آپ نے فرمایا: ’’وہ مجھے دو۔‘‘ میں نے آپ کو چھڑی دی ت... 5 صحيح البخاري: كِتَابُ فِي الِاسْتِقْرَاضِ وَأَدَاءِ الدُّيُونِ وَالحَجْرِ وَالتَّفْلِيسِ (بَابُ مَنِ اشْتَرَى بِالدَّيْنِ وَلَيْسَ عِنْدَهُ ...) حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 2385. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ عَنْ الْمُغِيرَةِ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ غَزَوْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ كَيْفَ تَرَى بَعِيرَكَ أَتَبِيعُنِيهِ قُلْتُ نَعَمْ فَبِعْتُهُ إِيَّاهُ فَلَمَّا قَدِمَ الْمَدِينَةَ غَدَوْتُ إِلَيْهِ بِالْبَعِيرِ فَأَعْطَانِي ثَمَنَهُ... صحیح بخاری: کتاب: قرض لینے، ادا کرنے ، حجر اور مفلسی منظور کرنے کے بیان میں (باب : جو شخص کوئی چیز قرض خریدے اوراس کے پاس قیمت ...) مترجم: 2385. حضرت جابر بن عبد اللہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میں ایک جنگ میں نبی ﷺ کے ہمراہ تھا آپ نے میرے اونٹ کے متعلق پوچھا: ’’تم اسے کیسا پارہے ہو؟ کیا تم اسے میرے ہاتھ بیچتے ہو؟‘‘ میں نے عرض کیا: جی ہاں، چنانچہ میں نے وہ اونٹ آپ کو فروخت کردیا۔ جب آپ مدینہ طیبہ تشریف لائے تو میں آپ کی خدمت میں اونٹ لے کر حاضر ہوا۔ آپ نے مجھے اس کی قیمت ادا کردی۔... 6 صحيح البخاري: كِتَابُ فِي الِاسْتِقْرَاضِ وَأَدَاءِ الدُّيُونِ وَالحَجْرِ وَالتَّفْلِيسِ (بَابُ حُسْنِ القَضَاءِ) حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 2394. حَدَّثَنَا خَلَّادُ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا مِسْعَرٌ حَدَّثَنَا مُحَارِبُ بْنُ دِثَارٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ فِي الْمَسْجِدِ قَالَ مِسْعَرٌ أُرَاهُ قَالَ ضُحًى فَقَالَ صَلِّ رَكْعَتَيْنِ وَكَانَ لِي عَلَيْهِ دَيْنٌ فَقَضَانِي وَزَادَنِي... صحیح بخاری: کتاب: قرض لینے، ادا کرنے ، حجر اور مفلسی منظور کرنے کے بیان میں (باب : قرض اچھی طرح سے ادا کرنا) مترجم: 2394. حضرت جابر بن عبد اللہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میں ایک دفعہ نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا۔ آپ اس وقت مسجد میں تشریف فر تھے۔ (راوی حدیث)حضرت مسعر کہتے ہیں کہ میرے گمان کے مطابق انھوں نے کہا: چاشت کا وقت تھا۔ آپ ﷺ نے مجھ سے فرمایا: ’’دورکعت ادا کرو۔‘‘ میرا آپ کے ذمے کچھ قرض تھا تو آپ نے وہ ادا کیا اور مجھے کچھ زیادہ بھی دیا۔... 7 صحيح البخاري: كِتَابُ المَظَالِمِ وَالغَصْبِ (بَابُ مَنْ عَقَلَ بَعِيرَهُ عَلَى البَلاَطِ أَوْ ب...) حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 2470. حَدَّثَنَا مُسْلِمٌ حَدَّثَنَا أَبُو عَقِيلٍ حَدَّثَنَا أَبُو الْمُتَوَكِّلِ النَّاجِيُّ قَالَ أَتَيْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ دَخَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَسْجِدَ فَدَخَلْتُ إِلَيْهِ وَعَقَلْتُ الْجَمَلَ فِي نَاحِيَةِ الْبَلَاطِ فَقُلْتُ هَذَا جَمَلُكَ فَخَرَجَ فَجَعَلَ يُطِيفُ بِالْجَمَلِ قَالَ الثَّمَنُ وَالْجَمَلُ لَكَ... صحیح بخاری: کتاب: ظلم اور مال غصب کرنے کے بیان میں (باب : مسجد کے دروازے پر جو پتھر بچھے ہوتے ہیں وہاں...) مترجم: 2470. ابو المتوکل کہتے ہیں۔ میں حضرت جابر بن عبد اللہ ؓ کے پاس آیا تو انھوں نے کہا: نبی ﷺ مسجد میں تشریف فر تھے اس لیے میں بھی مسجد میں چلا گیا اور اپنے اونٹ کو (مسجد کے سامنے)بچھے ہوئے پتھروں کے کنارے باندھ دیا۔ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول اللہ ﷺ! یہ رہا آپ کا اونٹ آپ باہر تشریف لائے اور اونٹ کے پاس گھومنے لگے پھر فرمایا: ’’قیمت اور اونٹ دونوں تمھارے ہوئے۔‘‘... 8 صحيح البخاري: كِتَابُ الهِبَةِ وَفَضْلِهَا وَالتَّحْرِيضِ عَلَيْهَا (بَابُ الهِبَةِ المَقْبُوضَةِ وَغَيْرِ المَقْبُوضَة...) حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 2603. حَدَّثَنَا ثَابِتٌ، حَدَّثَنَا مِسْعَرٌ، عَنْ مُحَارِبٍ، عَنْ جَابِرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، «أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي المَسْجِدِ، فَقَضَانِي وَزَادَنِي» صحیح بخاری: کتاب: ہبہ کے مسائل، فضیلت اور ترغیب کا بیان (باب : جو چیز قبضہ میں ہو یا نہ ہو اور جو چیز بٹ...) مترجم: 2603. حضرت جابر ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میں نبی کریم ﷺ کے پاس آیا جبکہ آپ مسجد میں تشریف فرماتھے۔ آپ نے میرا قرض ادا کیا اور مجھے اس سے زیادہ بھی دیا۔ 9 صحيح البخاري: كِتَابُ الهِبَةِ وَفَضْلِهَا وَالتَّحْرِيضِ عَلَيْهَا (بَابُ الهِبَةِ المَقْبُوضَةِ وَغَيْرِ المَقْبُوضَة...) حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 2604. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ مُحَارِبٍ، سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، يَقُولُ: بِعْتُ مِنَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعِيرًا فِي سَفَرٍ، فَلَمَّا أَتَيْنَا المَدِينَةَ قَالَ: «ائْتِ المَسْجِدَ فَصَلِّ رَكْعَتَيْنِ» فَوَزَنَ - قَالَ شُعْبَةُ: أُرَاهُ فَوَزَنَ لِي - فَأَرْجَحَ، فَمَا زَالَ مَعِي مِنْهَا شَيْءٌ حَتَّى أَصَابَهَا أَهْلُ الشَّأْمِ يَوْمَ الحَرَّةِ... صحیح بخاری: کتاب: ہبہ کے مسائل، فضیلت اور ترغیب کا بیان (باب : جو چیز قبضہ میں ہو یا نہ ہو اور جو چیز بٹ...) مترجم: 2604. حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میں نے ایک سفر میں نبی کریم ﷺ کےہاتھ اونٹ فروخت کیا۔ جب ہم مدینہ طیبہ پہنچے تو آپ نے فرمایا: ’’مسجد میں آؤ اور دو رکعت نماز ادا کرو۔‘‘ اس وقت آپ نے اس کی قیمت تول کردی۔ (راوی حدیث) شعبہ نے کہا کہ آپ ﷺ نے اس کی قیمت جھکاؤ کے ساتھ تول کردی۔ اس نقدی سے کچھ نہ کچھ ہمیشہ میرے پاس رہا یہاں تک کہ حرہ کی لڑائی میں اہل شام کے ہاتھ لگ گیا۔... 10 صحيح البخاري: كِتَابُ الشُّرُوطِ (بَابُ إِذَا اشْتَرَطَ البَائِعُ ظَهْرَ الدَّابَّةِ...) حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 2718. حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا زَكَرِيَّاءُ، قَالَ: سَمِعْتُ عَامِرًا، يَقُولُ: حَدَّثَنِي جَابِرٌ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: أَنَّهُ كَانَ يَسِيرُ عَلَى جَمَلٍ لَهُ قَدْ أَعْيَا، فَمَرَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَضَرَبَهُ فَدَعَا لَهُ فَسَارَ بِسَيْرٍ لَيْسَ يَسِيرُ مِثْلَهُ، ثُمَّ قَالَ: «بِعْنِيهِ بِوَقِيَّةٍ»، قُلْتُ: لاَ، ثُمَّ قَالَ: «بِعْنِيهِ بِوَقِيَّةٍ»، فَبِعْتُهُ، فَاسْتَثْنَيْتُ حُمْلاَنَهُ إِلَى أَهْلِي، فَلَمَّا قَدِمْنَا أَتَيْتُهُ بِالْجَمَلِ وَنَقَدَنِي ثَمَنَهُ، ثُمَّ انْصَرَفْتُ، فَأَرْسَلَ عَلَى إِثْرِي، قَالَ: «مَا كُنْتُ لِآخُذَ جَمَلَكَ، فَخُذْ جَمَلَكَ ذَلِكَ، فَهُوَ مَالُكَ... صحیح بخاری: کتاب: شرائط کے مسائل کا بیان (باب : اگر بیچنے والے نے کسی خاص مقام تک سواری کی ش...) مترجم: 2718. حضرت جابر بن عبد اللہ ؓ سے روایت ہے، کہ وہ اپنے ایک اونٹ پر سوار ہو کر سفر کر رہے تھے جو تھک چکا تھا۔ نبی ﷺ کا گزر ان کے پاس سے ہوا تو آپ نے اس اونٹ کو مارا اور اس کے لیے دعا فرمائی تو وہ اتنا تیز چلنے لگا کہ اس جیسا کبھی نہیں چلا تھا۔ پھر آپ نے فرمایا: ’’تم اسے ایک اوقیے کے عوض میرے ہاتھ فروخت کر دو۔‘‘ میں نے عرض کیا: نہیں آپ نے دوبارہ فرمایا: ’’ایک اوقیے کے عوض یہ اونٹ مجھے فروخت کر دو۔‘‘ چنانچہ میں نے آپ کے ہاتھ اسے فروخت کر دیا لیکن اپنے گھر تک اس پر سواری کو مستثنیٰ کرا لیا۔ جب ہم مدینہ پہنچے تو میں او... مجموع الصفحات: 5 - مجموع أحاديث: 49 کل صفحات: 5 - کل احا دیث: 49 50 سُنن الدّارمي-2216، 51 مُسنَد أحمَد-13710، 52 مُسنَد أحمَد-13764، 53 مُسنَد أحمَد-13814، 54 مُسنَد أحمَد-13822، 55 مُسنَد أحمَد-13894، 56 مُسنَد أحمَد-13967، 57 مُسنَد أحمَد-14023، 58 مُسنَد أحمَد-14066، 59 مُسنَد أحمَد-14447، 60 مُسنَد أحمَد-14480، 61 مُسنَد أحمَد-14544، 62 مُسنَد أحمَد-14586، 63 مُسنَد أحمَد-14595، 64 مُسنَد أحمَد-14771، 65 مُسنَد أحمَد-14800، 66 مُسنَد أحمَد-14852