1 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَدَبِ بَابُ مَا جَاءَ فِي الْمِزَاحِ

صحیح

5021. حَدَّثَنَا مُؤَمَّلُ بْنُ الْفَضْلِ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْعَلَاءِ، عَنْ بُسْرِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِي إِدْرِيسَ الْخَوْلَانِيِّ، عَنْ عَوْفِ بْنِ مَالِكٍ الْأَشْجَعِيِّ، قَالَ: أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَزْوَةِ تَبُوكَ- وَهُوَ فِي قُبَّةٍ مِنْ أَدَمٍ- فَسَلَّمْتُ، فَرَدَّ، وَقَالَ: >ادْخُلْ<، فَقُلْتُ: أَكُلِّي يَا رَسُولَ اللَّهِ؟! قَالَ: >كُلُّكَ<، فَدَخَلْتُ....

سنن ابو داؤد:

کتاب: آداب و اخلاق کا بیان

(باب: مزاح اور خوش طبعی کا بیان)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

5021.

سیدنا عوف بن مالک اشجعی ؓ بیان کرتے ہیں کہ غزوہ تبوک کے سفر میں، میں رسول اﷲ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا۔ آپ ﷺ چمڑے کے ایک خیمے میں ٹھہرے ہوئے تھے۔ میں نے سلام کہا، تو آپ ﷺ نے جواب دیا اور فرمایا: ”اندر آ جاؤ۔“ میں نے عرض کیا۔ کیا میں سارا ہی آ جاؤں، اے ﷲ کے رسول! آپ ﷺ نے فرمایا: ”سارا ہی آ جاؤ۔“ اور میں اندر حاضر ہو گیا۔

...

2 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْفِتَنِ بَابُ أَشْرَاطِ السَّاعَةِ

صحیح

4163. حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ: حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْعَلَاءِ قَالَ: حَدَّثَنِي بُسْرُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو إِدْرِيسَ الْخَوْلَانِيُّ قَالَ: حَدَّثَنِي عَوْفُ بْنُ مَالِكٍ الْأَشْجَعِيُّ، قَالَ: أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَهُوَ فِي غَزْوَةِ تَبُوكَ، وَهُوَ فِي خِبَاءٍ مِنْ أَدَمٍ، فَجَلَسْتُ بِفِنَاءِ الْخِبَاءِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ادْخُلْ يَا عَوْفُ فَقُلْتُ: بِكُلِّي يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ: «بِكُلِّكَ» ، ثُمَّ قَالَ: «يَا عَوْفُ احْفَظْ خِلَالًا ...

سنن ابن ماجہ:

کتاب: فتنہ و آزمائش سے متعلق احکام و مسائل

(باب: علاماتِ قیامت کا بیان)

١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

4163.

حضرت عوف بن مالک اشجعی ؓسے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: عزوۂ تبوک کے دوران میں، میں رسول اللہﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا۔ آپﷺ چمڑے کے ایک خیمے میں تشریف فرمارہے تھے۔ میں خیمے کے سامنے بیٹھ گیا۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا: عوف! اندر آ جاؤ۔ میں نے کہا: اللہ کے رسولﷺ! سارا ہی آجاؤں۔ آپﷺ نے فرمایا: سارے ہی (آجاؤ) پھر فرمایا: عوف! یاد رکھو، قیامت سے پہلے چھ واقعات (پیش آنے والے) ہیں: ان میں سے ایک میری وفات ہے (یہ سن کر غم اور پریشانی کی وجہ سے) میں بولنے کے قابل نہ رہا (ہکا بکا رہ گیا) رسول اللہﷺ نے فرمایا: کہو (یہ) ایک (علامت ہے)، پھر بیت المقدس کی فتح، پھر تمہارے اندر ایسی ...