1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المُسَاقَاةِ بَابُ مَنْ رَأَى أَنَّ صَاحِبَ الحَوْضِ وَالقِرْبَ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2387. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ أَيُّوبَ وَكَثِيرِ بْنِ كَثِيرٍ يَزِيدُ أَحَدُهُمَا عَلَى الْآخَرِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ قَالَ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَرْحَمُ اللَّهُ أُمَّ إِسْمَاعِيلَ لَوْ تَرَكَتْ زَمْزَمَ أَوْ قَالَ لَوْ لَمْ تَغْرِفْ مِنْ الْمَاءِ لَكَانَتْ عَيْنًا مَعِينًا وَأَقْبَلَ جُرْهُمُ فَقَالُوا أَتَأْذَنِينَ أَنْ نَنْزِلَ عِنْدَكِ قَالَتْ نَعَمْ وَلَا حَقَّ لَكُمْ فِي الْمَاءِ قَالُوا نَعَمْ...

صحیح بخاری:

کتاب: مساقات کے بیان میں

(باب : جن کے نزدیک حوض والا اور مشک کا مالک ہی اپنے...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2387.

حضرت ابن عباس  ؓ سے روایت ہے انھوں نے کہا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ حضرت اسماعیل ؑ کی والدہ پر رحم کرے! اگر وہ زم زم کو چھوڑ دیتیں۔۔۔ یا فرمایا: اگر وہ اس میں سے چلو بھر بھر کر پانی نہ لیتیں۔ تو وہ ایک جاری چشمہ ہوتا۔ قبیلہ جرہم کے لوگ ان کے پاس آئے اور کہنے لگے: کیا آپ اجازت دیتی ہیں کہ ہم آپ کے قریب پڑاؤ کرلیں؟ توا نھوں نے فرمایا: ہاں، (اجازت ہے) لیکن پانی میں تمہارا کوئی حق نہیں ہوگا۔ انھوں نے کہا: ٹھیک ہے۔‘‘

...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ بَابٌ: یَزِفُون : النَّسَلانٌ فِی المَشئیِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3384. حَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ سَعِيدٍ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «يَرْحَمُ اللَّهُ أُمَّ إِسْمَاعِيلَ، لَوْلاَ أَنَّهَا عَجِلَتْ، لَكَانَ زَمْزَمُ عَيْنًا مَعِينًا»...

صحیح بخاری:

کتاب: انبیاء ؑ کے بیان میں

(

باب : سورۃ صافات میں جو لفظ یزفون وارد ہوا ہے ،...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3384.

حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، نبی ﷺ بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ حضرت اسماعیل ؑ کی والدہ ماجدہ پررحم کرے! اگر انھوں نے جلدی نہ کی ہوتی تو آج زمزم ایک بہتا ہوا چشمہ ہوتا۔‘‘

3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ بَابٌ: یَزِفُون : النَّسَلانٌ فِی المَشئیِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3386. وحَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنْ أَيُّوبَ السَّخْتِيَانِيِّ، وَكَثِيرِ بْنِ كَثِيرِ بْنِ المُطَّلِبِ بْنِ أَبِي وَدَاعَةَ، يَزِيدُ أَحَدُهُمَا عَلَى الآخَرِ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: أَوَّلَ مَا اتَّخَذَ النِّسَاءُ المِنْطَقَ مِنْ قِبَلِ أُمِّ إِسْمَاعِيلَ، اتَّخَذَتْ مِنْطَقًا لِتُعَفِّيَ أَثَرَهَا عَلَى سَارَةَ، ثُمَّ جَاءَ بِهَا إِبْرَاهِيمُ وَبِابْنِهَا إِسْمَاعِيلَ وَهِيَ تُرْضِعُهُ، حَتَّى وَضَعَهُمَا عِنْدَ البَيْتِ عِنْدَ دَوْحَةٍ، فَوْقَ زَمْزَمَ فِي أَعْلَى المَسْجِدِ، وَلَيْسَ بِمَكَّةَ يَوْمَئِذٍ أَحَدٌ، وَلَيْسَ بِهَا...

صحیح بخاری:

کتاب: انبیاء ؑ کے بیان میں

(

باب : سورۃ صافات میں جو لفظ یزفون وارد ہوا ہے ،...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3386.

حضرت ابن عباس ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا: عورتوں نے جب کمر بند تیار کیا تو انھوں نے وہ حضرت اسماعیل ؑ کی والدہ حضرت ہاجرہ ؑ سے سیکھاہے، سب سے پہلے انھوں نے ہی کمر بند استعمال کیا تھا۔ ان کی غرض یہ تھی کہ حضرت سارہ ؑ ان کا سراغ نہ پاسکیں، واقعہ یہ ہواکہ حضرت ابراہیم ؑ اسے اور اس کے بیٹےحضرت اسماعیل ؑ کو لےآئے۔ اس وقت حضرت ہاجرہ ؑ حضرت اسماعیل ؑ کو دودھ پلاتی تھیں انھوں نےان دونوں کو خانہ کعبہ کے پاس ایک بڑےدرخت کے قریب، چاہ زم زم پر، مسجد حرام کی بلندجانب والی جگہ پر بٹھا دیا۔ اس وقت مکہ مکرمہ میں کسی آدمی کا نام و نشان تک نہ تھا اور نہ وہاں پانی ہی موجود تھا۔ ...