1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ بَابُ الحَمْدِ لِلْعَاطِسِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6276. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: عَطَسَ رَجُلاَنِ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَشَمَّتَ أَحَدَهُمَا وَلَمْ يُشَمِّتِ الآخَرَ، فَقِيلَ لَهُ، فَقَالَ: «هَذَا حَمِدَ اللَّهَ، وَهَذَا لَمْ يَحْمَدِ اللَّهَ»...

صحیح بخاری:

کتاب: اخلاق کے بیان میں

(باب: چھینکنے والے کا الحمد للہ کہنا)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6276.

حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ کے پاس دو آدمیوں کو چھینک آئی۔ آپ ﷺ نے ایک کی چھینک کا جواب دیا اور دوسرے کی چھینک کا جواب نہ دیا۔ آپ سے اس کے متعلق پوچھا گیا تو آپ نے فرمایا: اس نے ”الحمد للہ کہا تھا اور دوسرے نے الحمد للہ نہیں کہا تھا۔“

2 صحيح مسلم: كِتَابُ الزُّهْدِ وَالرَّقَائِقِ بَابُ تَشْمِيتِ الْعَاطِسِ، وَكَرَاهَةِ التَّثَاؤُ...

صحیح

7677. حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا حَفْصٌ وَهُوَ ابْنُ غِيَاثٍ عَنْ سُلَيْمَانَ التَّيْمِيِّ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ عَطَسَ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلَانِ فَشَمَّتَ أَحَدَهُمَا وَلَمْ يُشَمِّتْ الْآخَرَ فَقَالَ الَّذِي لَمْ يُشَمِّتْهُ عَطَسَ فُلَانٌ فَشَمَّتَّهُ وَعَطَسْتُ أَنَا فَلَمْ تُشَمِّتْنِي قَالَ إِنَّ هَذَا حَمِدَ اللَّهَ وَإِنَّكَ لَمْ تَحْمَدْ اللَّهَ...

صحیح مسلم:

کتاب: زہد اور رقت انگیز باتیں

(باب: چھینکنےوالے کو دعا دینا اور جمائی آنے کی کراہ...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

7677.

حفص بن غیاث نے سلیمان تیمی سے اور انھوں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، کہا: نبی ﷺ کے پاس دو آدمیوں کو چھینک آئی تو آپﷺ نے ایک آدمی کو چھینک کی دعا نہ دی۔ آپﷺ نے جس کو چھینک کی دعا نہ دی تھی اس نے کہا: فلاں کو چھینک آئی تو آپﷺ نے اس پر اسے دعا دی اور مجھے چھینک آئی تو آپﷺ نے مجھے اس پر دعا نہ دی آپ ﷺ نے فرمایا: ’’اس نے الحمد للہ کہا تھا اور تم نے الحمد للہ نہیں کیا۔‘‘

...

3 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَدَبِ بَابٌ فِيمَنْ يَعْطِسُ وَلَا يَحْمَدُ اللَّهَ

صحیح

5060. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ ح، وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ الْمَعْنَى، قَالَا: حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ التَّيْمِيُّ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: عَطَسَ رَجُلَانِ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَشَمَّتَ أَحَدَهُمَا وَتَرَكَ الْآخَرَ، قَالَ: فَقِيلَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! رَجُلَانِ عَطَسَا فَشَمَّتَّ أَحَدَهُمَا،- قَالَ أَحْمَدُ: أَوْ فَسَمَّتَّ أَحَدَهُمَا- وَتَرَكْتَ الْآخَرَ؟ فَقَالَ: >إِنَّ هَذَا حَمِدَ اللَّهَ، وَإِنَّ هَذَا لَمْ يَحْمَدِ اللَّهَ<....

سنن ابو داؤد:

کتاب: آداب و اخلاق کا بیان

(باب: جو شخص چھینک آنے پر «الحمد الله» نہ کہے)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

5060.

سیدنا انس ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ کی مجلس میں دو آدمیوں کو چھینک آئی تو آپ ﷺ نے ایک کو جواب دیا اور دوسرے کو نہ دیا۔ تو آپ ﷺ سے کہا گیا: اے ﷲ کے رسول! دو آدمیوں نے چھینک ماری، مگر آپ نے ایک جو جواب دیا ہے۔ احمد (احمد بن یونس) نے وضاحت کی کہ یہاں لفظ «فشمت أحدهما» تھے یا «فسمت أحدهما» اور دوسرے کو چھوڑ دیا ہے؟ تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”اس نے (جس کو میں نے جواب دیا ہے) ﷲ کی حمد کی ہے اور اس نے ﷲ کی حمد نہیں کی۔“

...

4 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْأَدَبِ بَابُ تَشْمِيتِ الْعَاطِسِ

صحیح

3829. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ عَنْ سُلَيْمَانَ التَّيْمِيِّ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ عَطَسَ رَجُلَانِ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَشَمَّتَ أَحَدَهُمَا أَوْ سَمَّتَ وَلَمْ يُشَمِّتْ الْآخَرَ فَقِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ عَطَسَ عِنْدَكَ رَجُلَانِ فَشَمَّتَّ أَحَدَهُمَا وَلَمْ تُشَمِّتْ الْآخَرَ فَقَالَ إِنَّ هَذَا حَمِدَ اللَّهَ وَإِنَّ هَذَا لَمْ يَحْمَدْ اللَّهَ...

سنن ابن ماجہ:

کتاب: اخلاق وآداب سے متعلق احکام ومسائل

(باب: جسے چھینک آئے اسے دعا دینا)

١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

3829.

حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: نبی ﷺ کے پاس دو آدمیوں کو چھینک آئی تو آپﷺ نے ایک کو دعا دی اور دوسرے کو نہ دی۔ عرض کیا گیا: اے اللہ کے رسولﷺ! آپ کے پاس دو آدمیوں کو چھینک آئی تو آپﷺ نے ایک کو دعا دی اور دوسرے کو دعا نہیں دی (اس کی کیا وجہ ہے؟) آپ ﷺ نے فرمایا: اس نے اللہ کی تعریف کی تھی جبکہ اس نے اللہ کی تعریف نہیں کی۔

...