قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ التَّطَوُّعِ (بَابُ فِي صَلَاةِ اللَّيْلِ)

حکم : صحیح 

1341. - حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَنَّهُ أَخْبَرَهُ, أَنَّهُ سَأَلَ عَائِشَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: كَيْفَ كَانَتْ صَلَاةُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي رَمَضَانَ؟ فَقَالَتْ: مَا كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَزِيدُ فِي رَمَضَانَ، وَلَا فِي غَيْرِهِ عَلَى إِحْدَى عَشْرَةَ رَكْعَةً، يُصَلِّي أَرْبَعًا، فَلَا تَسْأَلْ، عَنْ حُسْنِهِنَّ وَطُولِهِنَّ، ثُمَّ يُصَلِّي أَرْبَعًا، فَلَا تَسْأَلْ عَنْ حُسْنِهِنَّ وَطُولِهِنَّ، ثُمَّ يُصَلِّي ثَلَاثًا، قَالَتْ عَائِشَةُ رَضِي اللَّهم عَنْهَا: فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! أَتَنَامُ قَبْلَ أَنْ تُوتِرَ؟ قَالَ: >يَا عَائِشَةُ! إِنَّ عَيْنَيَّ تَنَامَانِ، وَلَا يَنَامُ قَلْبِي<.

مترجم:

1341.

ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن نے سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے پوچھا کہ رمضان میں رسول اللہ ﷺ کی نماز کیسے ہوتی تھی؟ تو انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ رمضان یا غیر رمضان میں گیارہ رکعات سے زیادہ نہیں پڑھا کرتے تھے۔ آپ ﷺ چار رکعتیں پڑھتے، مت پوچھو کہ وہ کتنی عمدہ اور کتنی طویل ہوتی تھیں! پھر چار رکعتیں پڑھتے، مت پوچھو کہ وہ کتنی عمدہ اور کتنی طویل ہوتی تھیں! (یعنی انتہائی ٹھہراؤ اور اطمینان سے پڑھتے اور قراءت ازحد طویل ہوتی تھی) پھر تین رکعات پڑھتے۔ سیدہ عائشہ‬ ؓ ک‬ہتی ہیں کہ میں نے آپ ﷺ سے پوچھا: اے اللہ کے رسول! کیا آپ وتروں سے پہلے سو جاتے ہیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”اے عائشہ! میری آنکھیں سوتی ہیں مگر دل نہیں سوتا۔“