تشریح:
1۔ عبادت کے خاص اجر کےلئے دنیا کی تین مساجد خاص ہیں۔ اور اس مقصد سے ان کا سفر کرنا مشروع ہے۔ مسجد الحرام مسجد نبوی اور بیت المقدس اور بغرض فضیلت عبادت کسی اور مقام کاسفر کرنا ناجائز ہے۔ نیز اوقات فضیلت میں عبادت کا خاص اہتمام کرنا مرغوب ومطلوب ہے۔
2۔ خیال رہے کہ اوقات فضیلت بھی شریعت نے بیان کردیئے ہیں۔ یہ قیاسی مسئلہ نہیں ہے کہ جیسے کہ آجکل لوگوں نے میلاد ا لنبی ﷺ اور معراج کی رات اور دن کو اپنی طرف سے خاص فضیلت کا حامل تصور کرلیا ہے۔
الحکم التفصیلی:
(قلت: إسناده حسن صحيح) . إسناده: حدثنا أحمد بن يونس: تنا زهير: أخبرنا محمد بن إسحاق: ثنا محمد بن إبراهيم عن ابن عبد الله بن أنيس ، الجهني.
قلت: وهذا إسناد حسن، رجاله ثقات ، وابن عبد الله بن أنيس: اسمه ضمرة، كما في الإسناد السابق. وزهير: هو ابن معاوية. والحديث أخرجه ابن نصر (ص 106) من طريق أحمد بن خالد: ثنا محمدابن إسحاق... به. ورواه البيهقي (4/359) عن المصنف. ومن طريق عبد الرحمن بن كعب بن مالك عن عبد الله بن أنيس... به مختصرأ؛ دون قوله: فقلت لابنه... وإسناده صحيح.