تشریح:
قرآن مجید کو کم از کم ایک ہفتے میں ختم کرنا چاہیے۔ اور یہ افضل ہے تاہم تین دن سے کم میں قرآن مجید ختم کرنا از حد مکروہ ہے۔ جیسے کہ اگلی روایت میں آرہا ہے۔ اسی مناسبت سے قرآن مجید کے تیس پارے اور سات منازل بنائی گئی ہیں۔ مگر یہ رسول اللہ ﷺ یا صحابہ کرام رضوان اللہ عنہم اجمعین کی تقسیم نہیں ہے بلکہ بعد کی ہے۔
الحکم التفصیلی:
قلت: إسناده صحيح على شرط الشيخين. وقد أخرجاه) .إسناده: حدثنا مسلم بن إبراهيم وموسى بن إسماعيل قالا: أخبرنا أبان عنيحيى عن محمد بن إبراهيم عن أبي سلمة عن عبد الله بن عمرو.قال أبو داود: حديث مسلم أتم .
قلت: وهذا إسناد صحيح على شرط الشيخين؛ وقد أخرجاه كما يأتي.والحديث أخرجه البخاري (3/408) ، ومسلم (3/163- 164) ، وأحمد(2/ 188) من طرق أخرى عن يحيى.-- به ؛ ولم يذكر أحمد في إسناده: محمد
ابن إبراهيم. وتابعه محمد بن إسحاق عن محمد بن إبراهيم... به: أخرجه أحمد (2/200) . وتابعه عنده: محمد بن عمرو أيضا.