قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ مَا يُؤْمَرُ بِهِ مِنْ غَضِّ الْبَصَرِ)

حکم : صحیح 

2152. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ ثَوْرٍ، عَنْ مَعْمَرٍ، أَخْبَرَنَا ابْنُ طَاوُسٍ، عَنْ أَبِيهِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: مَا رَأَيْتُ شَيْئًا أَشْبَهَ بِاللَّمَمِ مِمَّا قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >إِنَّ اللَّهَ كَتَبَ عَلَى ابْنِ آدَمَ حَظَّهُ مِنَ الزِّنَا، أَدْرَكَ ذَلِكَ لَا مَحَالَةَ, فَزِنَا الْعَيْنَيْنِ النَّظَرُ، وَزِنَا اللِّسَانِ الْمَنْطِقُ، وَالنَّفْسُ تَمَنَّى وَتَشْتَهِي، وَالْفَرْجُ يُصَدِّقُ ذَلِكَ وَيُكَذِّبُهُ.

مترجم:

2152.

سیدنا ابن عباس ؓ سے مروی ہے کہ «لمم» (چھوٹے موٹے گناہوں) کی تفسیر میں، میں نے ابوہریرہ ؓ کی روایت سے بڑھ کر اور کوئی چیز نہیں دیکھی۔ سیدنا ابوہریرہ ؓ، نبی کریم ﷺ سے نقل کرتے ہیں ”اللہ تعالیٰ نے ابن آدم پر زنا سے اس کا حصہ لکھ دیا ہے جسے وہ پا کر رہے گا۔ تو آنکھوں کا زنا دیکھنا ہے، زبان کا زنا بولنا ہے، اور دل تمنا اور خواہش کرتا ہے اور شرمگاہ اس کی تصدیق یا تکذیب کرتی ہے۔“