قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابٌ فِي ادِّعَاءِ وَلَدِ الزِّنَا)

حکم : حسن 

2265. حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَاشِدٍ ح، وحَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ ابْنُ رَاشِدٍ وَهُوَ أَشْبَعُ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ مُوسَى، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ قَالَ: إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَضَى أَنَّ كُلَّ مُسْتَلْحَقٍ اسْتُلْحِقَ بَعْدَ أَبِيهِ الَّذِي يُدْعَى لَهُ ادَّعَاهُ وَرَثَتُهُ، فَقَضَى أَنَّ كُلَّ مَنْ كَانَ مِنْ أَمَةٍ يَمْلِكُهَا يَوْمَ أَصَابَهَا، فَقَدْ لَحِقَ بِمَنِ اسْتَلْحَقَهُ، وَلَيْسَ لَهُ مِمَّا قُسِمَ قَبْلَهُ مِنَ الْمِيرَاثِ شَيْءٌ، وَمَا أَدْرَكَ مِنْ مِيرَاثٍ لَمْ يُقْسَمْ فَلَهُ نَصِيبُهُ، وَلَا يَلْحَقُ إِذَا كَانَ أَبُوهُ الَّذِي يُدْعَى لَهُ أَنْكَرَهُ، وَإِنْ كَانَ مِنْ أَمَةٍ لَمْ يَمْلِكْهَا، أَوْ مِنْ حُرَّةٍ عَاهَرَ بِهَا, فَإِنَّهُ لَا يَلْحَقُ بِهِ، وَلَا يَرِثُ، وَإِنْ كَانَ الَّذِي يُدْعَى لَهُ هُوَ ادَّعَاهُ, فَهُوَ وَلَدُ زِنْيَةٍ, مِنْ حُرَّةٍ كَانَ أَوْ أَمَةٍ.

مترجم:

2265.

جناب عمرو بن شعیب اپنے والد (شعیب) سے اور وہ اپنے دادا (عبداللہ بن عمرو ؓ) سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا: نبی کریم ﷺ نے فیصلہ فرمایا کہ ایسا بچہ جس کے متعلق باپ کی وفات کے بعد دعویٰ کیا گیا ہو جبکہ باپ اپنی زندگی میں اس کا مدعی رہا ہو اور بعد میں اس کے وارثوں نے بھی اس کا دعویٰ کیا ہو تو اگر بچہ ایسی لونڈی کے بطن سے ہو، کہ مباشرت کے روز وہ اس مدعی کی ملکیت میں تھی تو یہ بچہ اس کے ساتھ ملحق ہو گا، جس کے ساتھ الحاق کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ اور مال وراثت جو الحاق سے پہلے تقسیم ہو چکا اس میں اس بچے کا حق نہ ہو گا مگر باقی ماندہ میں اپنا حصہ پائے گا۔ لیکن اگر اس باپ نے، جس کی طرف لاحق کیے جانے کا دعویٰ کیا جا رہا ہو، اس کا انکار کیا ہو تو اس کے ساتھ ملحق نہ ہو گا۔ اور اگر بچہ کسی ایسی لونڈی سے ہو جو اس مدعی باپ کی ملکیت نہ تھی یا کسی آزاد عورت سے ہو، جس کے ساتھ اس نے زنا کیا تھا تو بھی اس کے ساتھ اس بچے کو ملحق نہ کیا جائے گا اور نہ وارث ہو گا۔ اگرچہ جس کی طرف اس کی نسبت کی جاتی ہے وہ اس کا مدعی بھی ہو۔ ایسا بچہ ولد الزنا ہو گا، کسی آزاد عورت سے ہو یا لونڈی سے۔