موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابُ إِحْدَادِ الْمُتَوَفَّى عَنْهَا زَوْجُهَا)
حکم : صحیح
2305 . قَالَتْ زَيْنَبُ: وَدَخَلْتُ عَلَى زَيْنَبَ بِنْتِ جَحْشٍ -حِينَ تُوُفِّيَ أَخُوهَا-، فَدَعَتْ بِطِيبٍ، فَمَسَّتْ مِنْهُ، ثُمَّ قَالَتْ: وَاللَّهِ مَا لِي بِالطِّيبِ مِنْ حَاجَةٍ، غَيْرَ أَنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ -وَهُوَ عَلَى الْمِنْبَرِ-: >لَا يَحِلُّ لِامْرَأَةٍ تُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ, أَنْ تُحِدَّ عَلَى مَيِّتٍ فَوْقَ ثَلَاثِ لَيَالٍ, إِلَّا عَلَى زَوْجٍ أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا.
سنن ابو داؤد:
کتاب: طلاق کے احکام و مسائل
باب: شوہر فوت ہو جائے تو اس کی عورت کتنے دن سوگ منائے؟
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
2305. زینب ؓ نے کہا: میں ام المؤمنین سیدہ زینب بنت حجش ؓ کے پاس آئی جبکہ ان کا بھائی فوت ہوگیا تھا۔ تو انہوں نے خوشبو منگوا کر لگائی اور پھر کہا: قسم اللہ کی! مجھے خوشبو کی کوئی طلب اور ضرورت نہیں مگر میں نے رسول اللہ ﷺ کو سنا، آپ ﷺ منبر پر کھڑے فر رہے تھے ”کسی عورت کے لیے حلال نہیں، جو اللہ اور روز آخرت پر ایمان رکھتی ہو، کہ وہ کسی میت پر تین دن سے زیادہ سوگ کرے الا یہ کہ شوہر ہو تو اس کے لیے (سوگ کے) چار ماہ دس دن ہیں۔