قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ فِي الْغُسْلِ مِنْ الْجَنَابَةِ)

حکم : صحیح 

242. حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ الْوَاشِحِيُّ وَمُسَدَّدٌ، قَالَا: حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِذَا اغْتَسَلَ مِنَ الْجَنَابَةِ- قَالَ سُلَيْمَانُ: -يَبْدَأُ فَيُفْرِغُ بِيَمِينِهِ عَلَى شِمَالِهِ- وَقَالَ مُسَدَّدٌ: غَسَلَ يَدَيْهِ يَصُبُّ الْإِنَاءَ عَلَى يَدِهِ الْيُمْنَى، ثُمَّ اتَّفَقَا: -فَيَغْسِلُ فَرْجَهُ- وَقَالَ مُسَدَّدٌ: يُفْرِغُ عَلَى شِمَالِهِ، وَرُبَّمَا كَنَتْ عَنِ الْفَرْجِ -ثُمَّ يَتَوَضَّأُ وُضُوءَهُ لِلصَّلَاةِ، ثُمَّ يُدْخِلُ يَدَيْهِ فِي الْإِنَاءِ فَيُخَلِّلُ شَعْرَهُ حَتَّى إِذَا رَأَى أَنَّهُ قَدْ أَصَابَ الْبَشْرَةَ -أَوْ أَنْقَى الْبَشْرَةَ- أَفْرَغَ عَلَى رَأْسِهِ ثَلَاثًا، فَإِذَا فَضَلَ فَضْلَةٌ, صَبَّهَا عَلَيْهِ.

مترجم:

242.

ام المؤمنین سیدہ عائشہ‬ ؓ ب‬یان کرتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ جب غسل جنابت کرتے، سلیمان کی روایت میں ہے، ابتداء کرتے تو اپنے دائیں ہاتھ سے بائیں پر پانی ڈالتے۔ اور مسدد کی روایت میں ہے اپنے دونوں ہاتھ دھوتے، برتن کو اپنے دائیں ہاتھ پر اوندھا کرتے۔ اس کے بعد دونوں مشائخ روایت کرنے میں متفق ہیں کہ پھر اپنی شرمگاہ دھوتے اور بقول مسدد اپنے بائیں ہاتھ پر پانی ڈالتے اور بسا اوقات وہ (سیدہ عائشہ ؓ) شرمگاہ کا ذکر کنایہ سے کرتیں، پھر آپ ﷺ نماز کے وضو کی طرح کا وضو کرتے، پھر اپنے ہاتھ پانی میں ڈالتے اور اپنے بالوں کا خلال کرتے، جب سمجھتے کہ جلد تر ہو گئی ہے یا صاف ہو گئی ہے تو اپنے سر پر تین لپ پانی ڈالتے (اور آخر غسل میں) اگر کوئی پانی بچ رہتا تو اپنے جسم پر ڈال لیتے۔