تشریح:
1۔ غسل جنابت ہو یا عام غسل، مسنون طریقہ یہ یہی ہے جو ان احادیث میں آیا ہے کہ پہلےاستنجا اور زیریں جسم دھویا جائے، بعدازاں وضوکر کے باقی جسم پر پانی بہایا جائے۔ اس وضو میں سرپرمسح کرنےکی ضرورت نہیں ہے، کیونکہ نبیﷺکےغسل جنابت سے پہلے والے وضو میں سر کے مسح کا ذکر نہیں ملتا، صرف تین مرتبہ سر پر پانی بہانے کا ذکر ہے۔ اسی لیےامام نسائی نےباب باندھا ہے’’غسل جنابت سے پہلے وضومیں سرکے مسح کا چھوڑ دینا۔‘‘ اس باب کےتحت حدیث میں وضو کاذکرکرتےہوئےکہاگیاہے۔’’یہاں تک کہ جب آپ سرپرپہنچے‘تواس کا مسح نہیں کیا‘بلکہ اس پرپانی بہایا۔‘‘(سنن نسائی ‘حدیث:422)
2۔ مختلف احادیث میں وضو کا انداز مختلف نقل ہوا ہے۔ بعض میں پاؤں دھونے کے موقع کا بالکل ذکر نہیں ہے۔ بعض میں صراحت ہے کہ غسل سے فراغت کے بعد دھوئے اور بعض میں دو دفعہ کا ذکر ہے۔ پہلی دفعہ میں وضو کے ساتھ اور دوسری دفعہ فراغت کے بعد اور ظاہر ہے کہ سب ہی صورتیں جائزہیں۔
3۔ غسل کے بعد تولیہ کا استعمال مباح ہے۔ نہ کرے تو سنت رسول پرعمل کے ثواب کا امیدوار ہونا چاہیے۔
الحکم التفصیلی:
(ِقلت: إسناده صحيح على شرط البخاري. وقد أخرجه هو ومسلم وأبو عوانة في صحاحهم . وقال الترمذي: حديث حسن صحيح ) .قال أبو داود: قال مسدد: قلت لعبد الله بن داود: كانوا يكرهونه للعادة؟ فقال: هكذا هو؛ ولكن وجدته في كتابي هكذا . إسناده: حدثنا مُسَلَّدُ بن مُسَرْهَدٍ: تنا عبد الله بن داود عن الأعمش عن سالم عن كرَيْب قال: نا ابن عباس عن خالته ميمونة. وهذا إسناد صحيح على شرط البخاري؛ وسالم: هو ابن أبي الجعد. وعبد الله بن داود: هو ابن عامر الهَمْدَاني؛ المعروفط بالخُريبِي. والحديث أخرجه البخاري (1/288 و 296 و 298 و 299 و 304 و 305 و 308) ، ومسلم (1/174- 175) ، وأبو عوانة (1/299- 350) ، والنسائي (1/49- 50) ، والترمذي (1/173- 174) - وقا ل: حسن صحيح -، والدارمي (1/191) ، وابن ماجه (1/202) ، والدارقطني (ص 42) ، والبيهقي (1/174- 177 و 184) ، وأحمد (6/335- 336) من طرق عن الأعمش... به، دون قوله: فذكرت ذلك لإبراهيم... إلخ؛ فليس هو إلا عند البيهقي وأحمد في رواية. ولفظ أحمد: قال سليمان: فذكرت ذلك لإبراهيم؟ فقال: هو كذلك ولم ينكره. وقال إبراهيم: لا بأس بالمندبل؛ إنما هي عادة. ولفظ البيهقي: فقال: إنما كره ذلك مخافة العادة. وقال الترمذي في روايته: ثم دلك بيده الحائط أو الأرض. وهو رواية البخاري وأبي عوانة. وفي رواية لهما: على الحائط... بدون شمك.