قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابُ مَنْ قَالَ إِنَّهُ يَأْكُلُ مِمَّا سَقَطَ)

حکم : ضعیف

ترجمة الباب:

2629 .   حَدَّثَنَا عُثْمَانُ وَأَبُو بَكْرٍ ابْنَا أَبِي شَيْبَةَ وَهَذَا لَفْظُ أَبِي بَكْرٍ، عَنْ مُعْتَمِرِ بْنِ سُلَيْمَانَ، قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ أَبِي حَكَمٍ الْغِفَارِيَّ يَقُولُ: حَدَّثَتْنِي جَدَّتِي، عَنْ عَمِّ أَبِي رَافِعِ بْنِ عَمْرٍو الْغِفَارِيِّ، قَالَ: كُنْتُ غُلَامًا أَرْمِي نَخْلَ الْأَنْصَارِ، فَأُتِيَ بِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: >يَا غُلَامُ لِمَ تَرْمِي النَّخْلَ؟<، قَالَ آكُلُ، قَالَ: >فَلَا تَرْمِ النَّخْلَ، وَكُلْ مِمَّا يَسْقُطُ فِي أَسْفَلِهَا ثُمَّ مَسَحَ رَأْسَهُ، فَقَالَ: >اللَّهُمَّ أَشْبِعْ بَطْنَهُ<.

سنن ابو داؤد:

کتاب: جہاد کے مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: درختوں سے گرا پڑا پھل کھا لینے کی رخصت کا بیان

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

2629.   سیدنا رافع بن عمرو غفاری کا بیان ہے کہ میں لڑکپن میں انصاریوں کی کھجوروں کو (پتھر وغیرہ) مارا کرتا تھا تو مجھے نبی کریم ﷺ کی خدمت میں پیش کیا گیا۔ آپ ﷺ نے پوچھا: ”اے لڑکے! تو کھجوروں کو کیوں مارتا ہے؟ میں نے کہا: پھل کھانے کے لیے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”مت مارا کر‘ جو نیچے گری پڑی ہو کھا لیا کر۔“ پھر آپ ﷺ نے میرے سر پر ہاتھ پھیرا اور دعا دی: ”اے اﷲ! اس کے پیٹ کو سیر کر دے۔“