تشریح:
(1) دین وشریعت اور طہارت کی حدود واضح کرنے کے لیے ہی یہ مخفی حقائق بیان ہوئے ہیں تاکہ امت کے لیے دنیا وآخرت میں آسانی رہے۔ ورنہ عام مسلمان میاں بیوی کے لیے اپنے مخفی امور کاذکر کرنا درست نہیں ہے۔
(2) خون حیض نجس ہے۔
(3) جو حصہ جسم کا یا کپڑے کا آلودہ ہو اسی قدر دھونا واجب ہے، نہ کہ سارا جسم یا سارا کپڑا۔
الحکم التفصیلی:
(قلت: إسناده صحيح. وقال المنذري: هو حسن ) إسناده: حدثنا مسدد: نا يحيى عن جابر بن صُبْح قال: سمعت خلاساً الهَجَرِي. قلت: وهذا إسناد صحيح، رجاله كلهم ثقات رجال البخاري؛ غير جابر بن صُبح؛ قال ابن معين: ثقة . وذكره ابن حبان في الثقات . وقال المنذري عقب الحديث: وهو حسن . والحديث أخرجه النسائي (1/67) : أخبرنا محمد بن المثنى قال: ثنا يحيي... به. ورواه البيهقي عن المؤلف.