قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الضَّحَايَا (بَابٌ فِي الْعَقِيقَةِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

2842 .   حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ، عَنْ عَطَاءٍ، عَنْ حَبِيبَةَ بِنْتِ مَيْسَرَةَ، عَنْ أُمِّ كُرْزٍ الْكَعْبِيَّةِ، قَالَتْ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: >عَنِ الْغُلَامِ شَاتَانِ مُكَافِئَتَانِ وَعَنِ الْجَارِيَةِ شَاةٌ<. قَالَ أَبو دَاود: سَمِعْت أَحْمَدَ قَالَ: مُكَافِئَتَانِ, أَيْ: مُسْتَوِيَتَانِ، أَوْ مُقَارِبَتَانِ.

سنن ابو داؤد:

کتاب: قربانی کے احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: عقیقے کے احکام و مسائل

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

2842.   سیدہ ام کرز‬ ؓ ب‬یان کرتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا آپ ﷺ فرماتے تھے: ”لڑکے کی طرف سے دو بکریاں برابر برابر (ایک جیسی) اور لڑکی کی طرف سے ایک بکری ہے۔“ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں: میں نے امام احمد ؓ سے سنا، کہتے تھے کہ «مكافئتان» کے معنی ہیں کہ دونوں بکریاں برابر برابر ہوں یا قریب قریب ہوں۔