قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الصَّيدِ (بَابٌ فِي اتِّبَاعِ الصَّيْدِ)

حکم : صحیح (الألباني)

2859. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنْ سُفْيَانَ حَدَّثَنِي أَبُو مُوسَى عَنْ وَهْبِ بْنِ مُنَبِّهٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ مَرَّةً سُفْيَانُ وَلَا أَعْلَمُهُ إِلَّا عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ سَكَنَ الْبَادِيَةَ جَفَا وَمَنْ اتَّبَعَ الصَّيْدَ غَفَلَ وَمَنْ أَتَى السُّلْطَانَ افْتُتِنَ

سنن ابو داؤد:

کتاب: شکار کے احکام و مسائل

تمہید کتاب (باب: شکار کے پیچھے پڑے رہنا کیسا ہے ؟)

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ ابو عمار عمر فاروق سعیدی (دار السلام)

2859.

سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”جس نے بادیہ (جنگل) کی سکونت اختیار کی، وہ سخت دل ہوا، اور جو شکار کے پیچھے پڑا، وہ غافل ہوا اور جو حاکم کے پاس آتا جاتا رہا، آزمائش میں پڑا۔“