قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْفَرَائِضِ (بَابٌ فِي الْوَلَاءِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

2923 .   حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ قُرِئَ عَلَى مَالِكٍ وَأَنَا حَاضِرٌ قَالَ مَالِكٌ عَرَضَ عَلَيَّ نَافِعٌ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أُمَّ الْمُؤْمِنِينَ أَرَادَتْ أَنْ تَشْتَرِيَ جَارِيَةً تَعْتِقُهَا فَقَالَ أَهْلُهَا نَبِيعُكِهَا عَلَى أَنَّ وَلَاءَهَا لَنَا فَذَكَرَتْ عَائِشَةُ ذَاكَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَا يَمْنَعُكِ ذَلِكَ فَإِنَّ الْوَلَاءَ لِمَنْ أَعْتَقَ

سنن ابو داؤد:

کتاب: وراثت کے احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: ولاء کا بیان

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

2923.   سیدنا ابن عمر ؓ سے رویت ہے کہ ام المؤمنین سیدہ عائشہ‬ ؓ ن‬ے ارادہ کیا کہ ایک لونڈی خرید کر آزاد کر دیں، تو لونڈی کے مالکوں نے کہا: ہم یہ آپ کو فروخت کر دیتے ہیں، لیکن اس کا ولاء ہمارے لیے رہے گا، (اس کی وفات پر اس کا مال ہم لیں گے یا نسبت ولاء ہم سے متعلق رہے گے۔) سیدہ عائشہ‬ ؓ ن‬ے ان کی یہ بات رسول اللہ ﷺ سے ذکر کی تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”(ان کی یہ بات) تیرے لیے کوئی مانع نہیں ہے، کیونکہ ولاء اسی کا ہوتا ہے جو آزاد کرے۔“