تشریح:
اس حدیث سے یہ استدلال کیا گیا ہے۔ کہ ایسی کانیں جن کے منافع ظاہر ہوں اورعام لوگوں سے متعلق ہوں وہ کسی کی خاص ملکیت میں نہیں دینی چاہیے۔ بخلاف ان کے جنھیں محنت اور مشقت سے نکالا جاتا ہے۔
2۔ امام کو حق ہے کہ عطیہ دے کر واپس لے لے۔
3۔ قاضی کا اپنے فیصلے سے رجوع کر لینا کوئی معیوب نہیں۔
4۔ امام اور قاضی کے مصاحبین کو چاہیے کہ جو امور ونکات ان کے سامنے واضح نہ ہوں۔ ان سے انہیں مطلع کردیا کریں۔