تشریح:
فائدہ: ان آیات میں ہے کہ جو فیصلہ کرنے والے اللہ کی نازل کردہ شریعت کے مطابق فیصلہ نہ کریں۔ وہ کافر ہیں۔ ظالم ہیں۔ فاسق ہیں۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے فرمان سے پتہ چلتا ہے کہ فیصلے کے فریق غیر مسلم ہوں۔ تو پھر بھی فیصلہ مبنی بروحی قوانین کے مطابق کرنا ہوں گا۔ چاہے وہ ان کی آسمانی کتاب کے قوانین کیوں نہ ہوں۔ ان کے خود ساختہ قوانین کے مطابق فیصلہ کرنا ہو تو یہ منصب کوئی مسلمان قبول نہیں کرسکتا۔ چہ جائے کہ مسلمانوں کے درمیان قوانین وحی سے ہٹ کر دوسرے قوانین کے ذریعے سے فیصلہ کیا جائے؟