قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابٌ فِي الْمَصْبُوغِ بِالصُّفْرَةِ)

حکم : صحيح الإسناد 

4064. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ الْقَعْنَبِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ يَعْنِي ابْنَ مُحَمَّدٍ عَنْ زَيْدٍ يَعْنِي ابْنَ أَسْلَمَ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ كَانَ يَصْبُغُ لِحْيَتَهُ بِالصُّفْرَةِ حَتَّى تَمْتَلِئَ ثِيَابُهُ مِنْ الصُّفْرَةِ فَقِيلَ لَهُ لِمَ تَصْبُغُ بِالصُّفْرَةِ فَقَالَ إِنِّي رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصْبُغُ بِهَا وَلَمْ يَكُنْ شَيْءٌ أَحَبُّ إِلَيْهِ مِنْهَا وَقَدْ كَانَ يَصْبُغُ ثِيَابَهُ كُلَّهَا حَتَّى عِمَامَتَهُ

مترجم:

4064.

جناب زید بن اسلم بیان کرتے ہیں کہ سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ اپنی ڈاڑھی زرد رنگ سے رنگا کرتے تھے یہاں تک کہ ان کے کپڑے بھی اس رنگ سے بھر جاتے تھے۔ ان سے کہا گیا کہ آپ زرد رنگ سے کیوں رنگتے ہیں؟ انہوں نے کہا: تحقیق میں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا ہے کہ وہ اسی سے (اپنے بال یا کپڑے) رنگتے تھے اور انہیں اس سے بڑھ کر اور کوئی رنگ زیادہ محبوب نہ تھا اور وہ اپنے سب کپڑے اسی سے رنگتے تھے حتیٰ کہ پگڑی بھی۔