قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ التَّرَجُّلِ (بَابٌ فِي الْخَلُوقِ لِلرِّجَالِ)

حکم : منکر 

4181.  حَدَّثَنَا أَيُّوبُ بْنُ مُحَمَّدٍ الرَّقِّيُّ، حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ أَيُّوبَ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ بُرْقَانَ، عَنْ ثَابِتِ بْنِ الْحَجَّاجِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ الْهَمْدَانِيِّ عَنِ الْوَلِيدِ بْنِ عُقْبَةَ، قَالَ: لَمَّا فَتَحَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَكَّةَ, جَعَلَ أَهْلُ مَكَّةَ يَأْتُونَهُ بِصِبْيَانِهِمْ، فَيَدْعُو لَهُمْ بِالْبَرَكَةِ وَيَمْسَحُ رُءُوسَهُمْ، قَالَ: فَجِيءَ بِي إِلَيْهِ، وَأَنَا مُخَلَّقٌ، فَلَمْ يَمَسَّنِي مِنْ أَجْلِ الْخَلُوقِ.

مترجم:

4181.

سیدنا ولید بن عقبہ (ابن ابی معیط) نے کہا کہ جب اﷲ کے نبی نے مکہ فتح کیا تو اہل مکہ اپنے بچوں کو آپ ﷺ کے پاس لانے لگے۔ آپ ﷺ ان کے لیے برکت کی دعا فرماتے اور ان کے سروں پر ہاتھ پھیرتے۔ مجھے بھی آپ ﷺ کے پاس لایا گیا، مگر مجھ پر خلوق (مرکب زعفران) لگی تھی۔ تو آپ ﷺ نے اس وجہ سے میرے سر پر ہاتھ نہ پھیرا۔