قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْمَلَاحِمِ (بَابٌ فِي تَدَاعِي الْأُمَمِ عَلَى الْإِسْلَامِ)

حکم : صحیح (الألباني)

4297. - حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدِّمَشْقِيُّ، حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ بَكْرٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ جَابِرٍ، حَدَّثَنِي أَبُو عَبْدِ السَّلَامِ، عَنْ ثَوْبَانَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >يُوشِكُ الْأُمَمُ أَنْ تَدَاعَى عَلَيْكُمْ كَمَا تَدَاعَى الْأَكَلَةُ إِلَى قَصْعَتِهَا<. فَقَالَ قَائِلٌ: وَمِنْ قِلَّةٍ نَحْنُ يَوْمَئِذٍ؟ قَالَ: >بَلْ أَنْتُمْ يَوْمَئِذٍ كَثِيرٌ، وَلَكِنَّكُمْ غُثَاءٌ كَغُثَاءِ السَّيْلِ! وَلَيَنْزَعَنَّ اللَّهُ مِنْ صُدُورِ عَدُوِّكُمُ الْمَهَابَةَ مِنْكُمْ، وَلَيَقْذِفَنَّ اللَّهُ فِي قُلُوبِكُمُ الْوَهْنَ<، فَقَالَ قَائِلٌ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! وَمَا الْوَهْنُ؟ قَالَ: >حُبُّ الدُّنْيَا وَكَرَاهِيَةُ الْمَوْتِ<.

سنن ابو داؤد: کتاب: اہم معرکوں کا بیان جو امت میں ہونے والے ہیں (باب: اسلام کے خلاف امتوں کے ہجوم کا بیان)

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ ابو عمار عمر فاروق سعیدی (دار السلام)

4297.

سیدنا ثوبان ؓ کیا بیان ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”ایسا وقت آنے والا ہے کہ دوسری امتیں تمہارے خلاف ایک دوسرے کو بلائیں گی، جیسے کہ کھانے والے اپنے پیالے پر ایک دوسرے کو بلاتے ہیں۔“ تو کہنے والے نے کہا: کیا یہ ہماری ان دنوں قلت اور کمی کی وجہ سے ہو گا؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”نہیں“ بلکہ تم ان دنوں بہت زیادہ ہو گے، لیکن جھاگ ہو گے جس طرح کہ سیلاب کا جھاگ ہوتا ہے۔ اللہ تعالیٰ تمہارے دشمن کے سینوں سے تمہاری ہیبت نکال دے گا اور تمہارے دلوں میں «وهن» ڈال دے گا۔“ پوچھنے والے نے پوچھا: اے اللہ کے رسول! «وهن» سے کیا مراد ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”دنیا کی محبت اور موت کی کراہت۔“