قسم الحديث (القائل): مقطوع ، اتصال السند: منقطع ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَدَبِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الْمِزَاحِ)

حکم : ضعیف

ترجمة الباب:

5020 .   حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مَعِينٍ، حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ عَنِ الْعَيْزَارِ بْنِ حُرَيْثٍ عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ، قَالَ: اسْتَأْذَنَ أَبُو بَكْرٍ- رَحْمَةُ اللَّهِ عَلَيْهِ- عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَمِعَ صَوْتَ عَائِشَةَ عَالِيًا، فَلَمَّا دَخَلَ, تَنَاوَلَهَا لِيَلْطِمَهَا، وَقَالَ: أَلَا أَرَاكِ تَرْفَعِينَ صَوْتَكِ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ! فَجَعَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَحْجِزُهُ، وَخَرَجَ أَبُو بَكْرٍ مُغْضَبًا! فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ- حِينَ خَرَجَ أَبُو بَكْرٍ-: >كَيْفَ رَأَيْتِنِي أَنْقَذْتُكِ مِنَ الرَّجُلِ؟!<، قَالَ: فَمَكَثَ أَبُو بَكْرٍ أَيَّامًا، ثُمَّ اسْتَأْذَنَ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَوَجَدَهُمَا قَدِ اصْطَلَحَا، فَقَالَ لَهُمَا: أَدْخِلَانِي فِي سِلْمِكُمَا كَمَا أَدْخَلْتُمَانِي فِي حَرْبِكُمَا! فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >قَدْ فَعَلْنَا، قَدْ فَعَلْنَا<.

سنن ابو داؤد:

کتاب: آداب و اخلاق کا بیان

 

تمہید کتاب  (

باب: مزاح اور خوش طبعی کا بیان

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

5020.   سیدنا نعمان بن بشیر ؓ سے روایت ہے کہ سیدنا ابوبکر ؓ نے نبی کریم ﷺ کے ہاں اندر آنے کی اجازت چاہی، تو انہوں نے سیدہ عائشہ‬ ؓ ک‬ی آواز سنی جو قدرے بلند تھی۔ جب وہ اندر آئے تو انہوں نے اسے طمانچہ مارنے کے لیے پکڑا۔ اور بولے: میں تمہیں دیکھتا ہوں کہ تم رسول اللہ ﷺ کے سامنے اپنی آواز بلند کرتی ہو۔ تو نبی کریم ﷺ اسے بچانے لگے اور سیدنا ابوبکر ؓ غصے سے باہر نکل آئے۔ جب ابوبکر ؓ چلے گئے تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”دیکھا! میں نے تجھے اس آدمی سے کیسے بچایا؟“ سیدنا ابوبکر ؓ نے چند دن توقف کیا اور پھر رسول اللہ ﷺ سے (ملنے کے لیے) اجازت چاہی اور انہیں پایا کہ ان کی صلح ہو چکی ہے۔ تو ان سے کہا: مجھے بھی اپنی صلح میں شامل کر لو جیسے تم نے مجھے اپنی لڑائی میں شامل کیا تھا۔ تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”ہم نے کر لیا، ہم نے کر لیا۔“