تشریح:
(1)’’سدل،، کی شاخیں حدیث نے یہ وضاحت کی ہے کہ چادر کو اس کے درمیان سے اپنے سر یا کندھوں پر ڈال لیا جائے اور اس کی دائیں بائیں اطراف لٹکی رہیں۔ یا صاحب النہایہ کے بیان کے مطابق کپڑے کو اس انداز سے اپنے اوپر لپیٹ لیا جائے کہ ہاتھ بھی اندر ہی بند ہوجائیں اور پھر رکوع اور سجدے میں بھی ان کو نہ نکالا جائے، تویہ صورتیں نماز کےمنافی ہیں۔
(2) روایت ضعیف ہے، اس لیے مسئلے کےاثبات کے لیے کافی نہیں۔ تاہم شیخ البانی وغیرہ کے نزدیک صحیح ہے، بنا بریں اس صورت میں سدل ممنوع ہوگا۔