تشریح:
پہلی سند حسن اور دوسری (روایت عسل) صحیح ہے۔ (شیخ البانی ) اور تیسری روایت تابعی کاعمل اگرچہ سندا صحیح ہے مگر مذکورہ بالاحدیث کےبرخلاف ہے اور کسی راوی کا اپنی روایت کے خلاف عمل کرنا اس روایت کے ضعیف ہونے کے دلیل نہیں ہے اور حق یہ ہے کہ نماز میں کپڑے کو لپیٹے بغیر سر پر کندھوں پر ویسے ہی ڈال لینا، یامنہ کوبند رلینا جائز نہیں ہے۔